تحصیل احاطہ اور دفتر پٹواریاں میں غیر قانونی پارکنگ اسٹینڈ قائم

حافظ آباد(شوکت علی وٹو)شہر کے مرکز میں غیر قانونی پارکنگ اسٹینڈ، متعلقہ اتھارٹیز خاموش، محکمہ مال کی زمین پر غیر قانونی پارکنگ اسٹینڈ قائم، مبینہ سرکاری و پرائیویٹ اشخاص کی بدولت روزانہ ہزاروں روپے اکھٹے کیے جا رہے ہیں متعدد مرتبہ توجہ دلانے کے باوجود متعلقہ اتھارٹیز کی پراسرار خاموشی ہے شہر میں ٹریفک پولیس نے عوامی سواری موٹرسائیکل کے سواروں کو تختہ مشق بنایا ہوا ہے وہی تھانہ سٹی و خدمت مرکز کے دونوں اطراف غیر قانونی قائم پارکنگ اسٹینڈز کسی اتھارٹیز کو نظر نہیں آتے، متعدد مرتبہ توجہ دلائی گئی ہے اس کے باوجود یہ غیر قانونی پارکنگ اسٹینڈز قائم ہیں اور پرائیوٹ لوگ اس سے روزانہ ہزاروں روپے اکھٹے کر سرکاری ملازمین کے ساتھ بندر بانٹ کرتے ہیں.تحصیل احاطہ میں قائم غیر قانونی پارکنگ اسٹینڈ ٹریفک پولیس کا لفٹر چلوانے والے پہلوان نے قائم کیا ہے ڈی ایس پی ٹریفک پولیس رائے ملازم حسین کھرل کو بتایا گیا جنہوں نے ایک دم کہا ایف آئی آر دیتے ہیں لیکن جب ٹریفک انچارج نے بتایا اسے انجمن تاجران کے بندے بٹھایا ہے تو پھر کہنے لگے ہم کچھ نہیں کر سکتے جب تحقیق کی تو پتہ چلا اس کے پیچھے ٹریفک پولیس کے ہی لوگ ہیں بقول پہلوان کے اس کے پاس لیٹر ہے.دوسرا پارکنگ اسٹینڈ دفتر پٹواریاں کے ساتھ قائم ہے جہاں روزانہ ہزاروں روپے اکھٹے کیے جاتے ہیں اس میں مختلف پٹواریوں کے نام آتے رہتے ہیں دونوں غیر قانونی پارکنگ اسٹینڈز محکمہ مال کی زمین پر قائم ہیں جبکہ شہر میں فری پارکنگ کی سخت ضرورت ہے دوسری صورت میں یہ دونوں اسٹینڈز بولی کے بعد دیے جائیں تو حکومت پنجاب کو فائدہ بھی ہو اور لوگوں کو سستی پارکنگ بھی دستیاب ہو ورنہ یہ بندر بانٹ جاری رہے گی اور سرکاری زمین پر غیر قانونی پارکنگ اسٹینڈز متعلقہ اتھارٹیز کا منہ چڑھاتے رہیں گے .

مزید خبریں