اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز): حضرت بری امام سرکار کے سالانہ عرس کی دعائیہ تقریب 29 اور 30 مئی کو پیر ہاؤس بری امام سرکار میں نہایت عقیدت و احترام سے منعقد ہوئی، جس میں ملک بھر سے زائرین اور عقیدت مندوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ روحانیت سے بھرپور اس تقریب میں تلاوتِ قرآن، نعت خوانی، منقبت، گل پاشی، اجتماعی دعا اور قوالی کا اہتمام کیا گیا، جبکہ اختتام پر زائرین میں پنجتنی لنگر تقسیم کیا گیا۔
تقریب کی صدارت دربار عالیہ رتے ہوتر شریف و دربار بری امام سرکار کے سجادہ نشین پیر سید حیدر علی گیلانی نے کی، جب کہ انتظامات پیر سید محمد علی گیلانی کے زیر نگرانی انجام دیے گئے۔
تاہم، اس پر وقار تقریب کے دوران ایک ناخوشگوار واقعہ اُس وقت پیش آیا جب دربار حضرت بری امام سرکار کو انتظامیہ کی جانب سے اچانک سیل کر دیا گیا۔ اس غیر متوقع بندش کے باعث دور دراز سے آئے زائرین کو شدید پریشانی اور اضطراب کا سامنا کرنا پڑا۔
سجادہ نشین پیر سید حیدر علی گیلانی نے اس اقدام پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا:
“یہ فیصلہ غیر ضروری، غیر ذمہ دارانہ اور زائرین کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے مترادف ہے۔ جب تقریب پرامن ماحول میں مکمل نظم و ضبط کے ساتھ جاری تھی، تو مزار کی اچانک بندش کسی طور پر قابل فہم نہیں۔”
مزید پڑھیں: فلسطین امت مسلمہ کا حصہ ہے، مسلمان متحد ہو کر مظلوموں کا ساتھ دیں: سجادہ نشین اجمیر شریف
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس واقعے کا فوری نوٹس لیا جائے اور ایسے عناصر کو بے نقاب کیا جائے جو مذہبی تقریبات میں خلل ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں۔
“ریاست پاکستان کو چاہیے کہ زائرین کے جذبات کا احترام کرے اور آئندہ ایسی کسی بھی صورتحال سے بچنے کے لیے مربوط حکمت عملی اختیار کرے۔”
اگرچہ عرس کی تقریب مجموعی طور پر کامیاب رہی، لیکن مزار کی بندش کے باعث زائرین اور عقیدت مندوں میں مایوسی اور افسوس کی کیفیت دیکھنے میں آئی۔