اتوار,  30 مارچ 2025ء
مائنر، راجباہ سے مٹی بیچنے والا سب انجنئیر سب پر بھاری ثابت ہونے لگا

راجباہوں سے مٹی چوری کروانے والے شاطر سب انجنئیر کی انجنئیرنگ کام آ گئی انکوائری کو کھڈے لائن لگانے کی کوشش

حافظ آباد (شوکت علی وٹو) سرکاری وسائل کی لوٹ مار میں اسسٹنٹ کمشنر حافظ آباد اور محکمہ آبپاشی کے افسران کی مجرمانہ غفلت اور ملی بھگت بے نقاب ہوگئی شہری نے 27 فروری 2025 کو سرکاری مٹی چوری کے خلاف ڈپٹی کمشنر حافظ آباد کو تحریری درخواست جمع کروائی، ڈائری نمبر لگایا گیا۔ معاملے کی سنگینی کے پیش نظر، ڈپٹی کمشنر نے فوری ایکشن لیتے ہوئے انکوائری کے لیے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل کی درخواست مارک جنہوں نے اسسٹنٹ کمشنر حافظ آباد کو مارک کی، تاہم کئی ہفتے گزرنے کے باوجود کسی قسم کی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی شہری کا کہنا ہے کہ انکوائری آفیسر نے واضح شواہد اور ویڈیوز فراہم کیے جانے کے باوجود غیر ضروری سوالات اور تاخیری حربے استعمال کیے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ معاملے کو دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے 26 مارچ کو شکایت گزار دوبارہ اسسٹنٹ کمشنر کے دفتر گیا مگر ایک بار پھر روایتی ٹال مٹول سے کام لیا گیا جس سے بدعنوان عناصر کو مزید شہہ مل رہی ہےسب انجینئر پرویز، ایکسین اور دیگر اہلکاروں کی ملی بھگت سے سرکاری مٹی کی غیر قانونی فروخت جاری ہے۔ حیران کن طور پر، اینٹی کرپشن میں سب انجینئر پرویز کے خلاف آمدنی سے زائد اثاثے بنانے کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کی گئی تھی، مگر مبینہ طور پر اثر و رسوخ کے باعث یا تو اسے خارج کر دیا گیا یا سرد خانے کی نذر کر دیا گیا۔ اس صورتحال میں محکمہ آبپاشی کے افسران کے خلاف انکوائری نہ کیے جانے پر اسسٹنٹ کمشنر کی خاموشی کرپشن کو تحفظ دینے کے مترادف سمجھی جا رہی ہے شہری نے وزیر اعلیٰ پنجاب چیف سیکریٹری پنجاب، کمشنر گوجرانوالہ اور ڈپٹی کمشنر حافظ آباد سے مطالبہ کیا ہے کہ اسسٹنٹ کمشنر اور محکمہ آبپاشی کے متعلقہ افسران کے خلاف غیر جانبدارانہ انکوائری کی جائے، سب انجینئر پرویز ایکسین اور دیگر ملوث اہلکاروں کے خلاف سخت محکمانہ اور قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے اور سرکاری وسائل کی بندر بانٹ میں ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لا کر عبرت کا نشان بنایا جائے.

مزید خبریں