اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے غزہ اور یمن پر اسرائیلی و امریکی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماہ مقدس میں غزہ کے مظلومین پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہیں، حالیہ وحشیانہ بمباری میں معصوم بچوں اور خواتین سمیت 600 افراد شہید ہو گئے ہیں، امریکہ اور ناجائز اسرائیلی ریاست کھلم کھلا عالمی قوانین کی دھجیاں بکھیر رہے ہیں اور تمام انسانی حقوق کے علمبردار ادارے بھی اس سفاکیت پر مجرمانہ خاموشی اختیار کیئے ہوئے ہیں، عالمی برادری کا فلسطینی مسلمانوں کے ساتھ ہونے والے اسرائیلی مظالم اور غیر انسانی سلوک پر چپ سادھ لینا انکے دوہرے معیار کا عکاس ہے، او آئی سی اور مسلم ممالک کے حکمرانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ عالمی سطح پر اس ظلم و بربریت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کریں، تسلسل سے جاری اس ظلم و زیادتی پر اسرائیل کو تسلیم کرنے والے مسلم ممالک کی آنکھیں کھل جانی چاہیں۔انہوں نے کہا کہ امریکہ اور اس کے اتحادی سمجھ رہے تھے کہ یمن پر حملہ کر کے وہ اسے خوفزدہ کر دیں گے لیکن یمن کا پلٹ کر امریکی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینا امریکی سبکی اور رعونت توڑنے کا باعث بنا ہے، صہیونی ریاست کا فلسطین پر ناجائز قبضہ مسلم امہ کو ہرگز قبول نہیں، اسرائیل بارے امریکہ کو اپنی پالیسی تبدیل کرتے ہوئے فلسطینیوں کی نسل کشی روکنا ہو گی، مزاحمتی تحریک نے کسی بھی دباؤ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے اسرائیلی فوجیوں کو ناکوں چنے چبانے پر مجبور کیا ہوا ہے، مسلم ممالک کے حکمران اگر حسب سابق غفلت کا مظاہرہ کرتے ہیں تو مسلم امہ سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ پوری دنیا میں اسرائیل کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں، لٹے ہوئے غزہ کے کلمہ گو جب واپس اپنے تباہ حال گھروں کو لوٹے تو ان پر دوبارہ اسرائیل نے آگ اور بارود کی بارش شروع کردی ہے۔
