علی پور روڈ پر واقع لبریکنٹس کی فیکٹری جس کے فضلہ اور دھواں سے ماحولیاتی آلودگی بڑھ رہی ہے متعلقہ اتھارٹیز نوٹس لے
حافظ آباد(شوکت علی وٹو)محکمہ تحفظ ماحول کی عدم دلچسپی سے علی پور روڈ پر واقع لبریکنٹس کی فیکٹری سے زہریلہ کالا دھواں علاقہ مکینوں کے لیے وبال جان بن چکا ہے علاقہ مکینوں کے مطابق زہریلے کالے دھویں سے فصلوں کو نقصان پہنچ رہا ہے زیر زمین پانی خراب ہو چکا ہے رات کے وقت جب استعمال شدہ کالے تیل میں جب تیزاب ڈالا جاتا ہے تو دھوئیں اور بدبو سے سانس لینا مشکل ہو جاتا ہے اس حوالے سے اہل علاقہ متعدد بار اپنا احتجاج ریکارڈ کروا چکے ہیں متعد مرتبہ محکمہ تحفظ ماحول حافظ آباد بھاری جرمانہ کر چکی ہے لیکن معاملہ حل نہیں ہو سکا اہل علاقہ اب بھی شکایت کرتے ہیں ان کو شدید مسائل کا سامنا ہے کالا زہریلہ دھواں کسی بھی متعلقہ اتھارٹیز کو نظر کیوں نہیں آتا ہر فورم تک اپنی آواز کو پہنچایا ہے اس کے باوجود کوئی شنوائی نہیں ہو رہی، متعدد درخواستیں بھی زیر التوا ہیں جن کو دبایا گیا ہے کرپشن کی بھی بازگشت ہے جس کی وجہ سے کوئی بڑی کارروائی نہیں کی جاتی، اہل علاقہ کا مطالبہ ہے لبریکنٹس کی فیکٹری مالک کو اس پر وہ آلات نصب کرنے کا پابند بنایا جائے جس سے کالا زہریلہ دھواں نکلنا بند ہو جائے اور اس کے فضلہ کو سیم نالے میں پھینکنے کی بجائے مناسب طریقہ سے فلٹر کر کے ضائع کیا جائے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف، سیکرٹری ماحولیات، چیف سیکرٹری پنجاب، ڈپٹی کمشنر حافظ آباد اس کا نوٹس لیتے ہوئے فیکٹری کو فوری طور پر سیل کر کے تاوقت جب تک پورے ماحولیاتی تحفظ آلات نہ لگائے جائیں ڈی سیل نہ کیا جائے اور زیر زمین پانی و فیکٹری فضلہ کی لیبارٹری کروائی جائے تاکہ آگاہی مل سکے اس کے نقصانات کس حد تک اثر دیکھا رہے ہیں.