اسلام آباد: منڈی میں افغان مہاجرین کا قبضہ، انتظامیہ کی خاموشی پر عوام کا احتجاج

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) اسلام آباد کی معروف منڈی میں افغان مہاجرین کا غیر قانونی قبضہ بڑھتا جا رہا ہے، جس سے مقامی کاروباروں اور شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ منڈی کی سڑکوں پر افغان مہاجرین کی بڑھتی ہوئی موجودگی اور ان کی جانب سے کاروبار کرنے کی شکایات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

مقامی ذرائع کے مطابق، انتظامیہ کی جانب سے افغان مہاجرین کے خلاف کوئی عملی کارروائی نہیں کی جا رہی۔ کئی افغان مہاجرین پاکستان کے جعلی شناختی کارڈ بنا کر کاروبار کر رہے ہیں، جبکہ بعض دیگر غیر قانونی طریقے سے 2 نمبر شناختی کارڈز کی مدد سے اپنے کاروبار کو فروغ دے رہے ہیں۔

اس صورتحال کے باعث مقامی لوگ سخت پریشانی کا شکار ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ انتظامیہ ان افغان مہاجرین کو رشوت لے کر آزاد کر دیتی ہے اور اس معاملے میں مکمل طور پر خاموشی اختیار کی گئی ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ ڈی سی اسلام آباد نے بھی وعدہ کیا تھا کہ وہ خود منڈی کی سڑکوں کو خالی کرائیں گے اور اس مسئلے پر کارروائی کریں گے، لیکن تاحال کوئی بھی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا۔

ذرائع کے مطابق، 31 مارچ کو افغان مہاجرین کی پاکستان سے انخلاء کی ڈیڈ لائن ہے، لیکن پھر بھی اس معاملے پر کسی قسم کی پیشرفت نظر نہیں آ رہی۔ عوام نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ افغان مہاجرین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور منڈی کو ان کے قبضے سے آزاد کرایا جائے۔

شہریوں نے صدر پاکستان، وزیراعظم پاکستان، چیف آف آرمی سٹاف، چیف جسٹس سپریم کورٹ، وزیرداخلہ، وزیر دفاع، چیف کمشنر اسلام آباد، ڈی سی اسلام آباد، آئی جی اسلام آباد، اور ڈی آئی جی اسلام آباد سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے کی سنجیدگی سے نوٹس لیں اور فوری طور پر افغان مہاجرین کے خلاف ایک مؤثر آپریشن شروع کریں۔

یہ صورت حال نہ صرف شہریوں کی روزمرہ زندگی پر اثرانداز ہو رہی ہے، بلکہ اسلام آباد کی انتظامیہ کی کارکردگی پر بھی سوالات اٹھا رہی ہے۔

مزید خبریں