پیر,  24 فروری 2025ء
“مونال کے سابق ملازمین کا رائنا سعید اور علی گیلانی کے خلاف احتجاج، بے روزگاری اور تضحیک آمیز زبان استعمال پر معافی کی مطالبہ”

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) تلہاڑ، گوکینہ، سنگھڑہ، مکھنیال اور کھاریاں کے رہائشی اور مونال کے سابق ملازمین نے اپنے خلاف ہونے والی بے روزگاری اور تضحیک کے خلاف نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کی۔ متاثرین کا کہنا تھا کہ ذاتی جنگ کے نتیجے میں ہزاروں غریب ملازمین کو بے روزگار کر دیا گیا اور مارگلہ ہل نیشنل پارک کے قانون کو بنیاد بنا کر صرف کاروباری عمارات کو نشانہ بنایا گیا۔

سابق ملازمین نے الزام عائد کیا کہ سابقہ چیئر پرسن اسلام آباد وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ رائنا سعید اور لیگل ایڈوائزر علی گیلانی نے میڈیا پر ان کی بھوک اور بے روزگاری کا مذاق اُڑایا۔ انہوں نے کہا کہ ان دونوں شخصیات کو ہمارے مسائل کو سمجھنے اور معافی مانگنے کے لئے ہمارے گھروں پر آنا ہوگا۔ متاثرین نے مزید کہا کہ جب تک یہ لوگ ہمارے مسائل کو نہیں سمجھیں گے، احتجاج جاری رکھا جائے گا۔

پریس کانفرنس میں کہا گیا کہ مارگلہ ہل نیشنل پارک کے قانون کے تحت 113 کمرشل عمارات کو نشانہ بنایا گیا جبکہ دیگر کمرشل اداروں پر اس قانون کا اطلاق کیوں نہیں کیا گیا۔ سابق ملازمین نے دعویٰ کیا کہ سی ڈی اے نے 2006 میں سرکاری پیسے سے عمارت بنائی جو 18 سال تک قانونی طور پر چلتی رہی، تاہم اب اس عمارت کو نئے قانون کی بنیاد پر توڑ دیا گیا جس کے باعث ہزاروں ملازمین بے روزگار ہو گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان ریسٹورنٹس پر ماحول اور وائلڈ لائف کو نقصان پہنچانے کا الزام لگا کر یہ کاروبار ختم کر دیا گیا، لیکن مالکان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ متاثرین نے مطالبہ کیا کہ تمام بے روزگار خواتین اور افراد کو کاروبار کرنے کی اجازت دی جائے اور سابقہ چیئر پرسن رائنا سعید اور علی گیلانی کو ہمارے گھروں میں آکر معافی مانگنی چاہیے۔

اگر ان کی شکایات پر فوری کارروائی نہ کی گئی تو متاثرین نے احتجاج جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔

مزید پڑھیں: انگلینڈ آسٹریلیا میچ میں بھارتی ترانہ چل گیا، پی سی بی کا آئی سی سی سے احتجاج، وضاحت طلب

مزید خبریں