راولپنڈی (روشن پاکستان نیوز) راولپنڈی کے مشہور راجہ بازار میں واقع قصائی گلی، جو کبھی گوشت کی دکانوں کی بنا پر مشہور تھی، اب برتوں کی ایک بڑی مارکیٹ میں تبدیل ہو چکی ہے۔ یہ گلی، جو ماضی میں سرسنگیت اور دُھول کی آوازوں کے ساتھ جانی جاتی تھی، اب بُرتوں کی کھنک سے گونج رہی ہے۔
اگر آپ کو کرہی، پتیلا، چمچ، پلیٹ یا چائے کے کپ جیسے کسی بھی قسم کے برتن کی ضرورت ہو، اور وہ بھی معقول قیمت پر، تو آپ کو راولپنڈی کی قصائی گلی کا رخ کرنا چاہیے۔ یہاں آپ کو پلاسٹک اور سٹیل کے مختلف برتوں کی وسیع ورائٹی ملے گی، جو نہ صرف مقامی طور پر بلکہ دیگر شہروں میں بھی سپلائی کی جاتی ہیں۔ دکانداروں کا کہنا ہے کہ یہ مارکیٹ تھوک کی سطح پر برتنوں کی فروخت کرتی ہے، جس کی وجہ سے گاہکوں کو اچھے داموں میں برتن ملتے ہیں۔
قصائی گلی کے دکانداروں نے موجودہ حکومتی ٹیکس اور پالیسیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے، جن کی وجہ سے کاروبار میں کمی آ رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ملک کی موجودہ اقتصادی صورتحال نے کاروباری ماحول کو متاثر کیا ہے، اور اس کے ساتھ ہی زیادہ تر دکاندار کرائے کی دکانوں پر کام کر رہے ہیں، جس سے ان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں: راولپنڈی پولیس کی مختلف کارروائیاں: جرائم پیشہ عناصر کی گرفتاری اور سیکیورٹی انتظامات
اس کے باوجود، قصائی گلی میں برتوں کی مارکیٹ کا فروغ راولپنڈی کے لیے ایک نیا تجارتی راستہ ثابت ہو رہا ہے، جو نہ صرف مقامی سطح پر بلکہ بین الصوبائی سطح پر بھی سرگرمی کو بڑھا رہا ہے۔ یہاں کے دکاندار امید کرتے ہیں کہ حکومت کی طرف سے کاروباری ماحول کو بہتر بنایا جائے گا تاکہ انہیں اپنے کاروبار کو مزید ترقی دینے کا موقع مل سکے۔