چکوال/دولتالہ(روشن پاکستان نیوز) اسسٹنٹ اٹارنی جنرل پاکستان، راجہ ضمیر الدین احمد نے اپنے حلقے کی مختلف سرگرمیوں میں بھرپور شرکت کی اور متعدد اہم شخصیات سے ملاقاتیں کیں۔ آج انہوں نے امیر پور منگن میں پنجاب بینک کے معروف شخصی چوہدری ریاض الحق کی ناگہانی وفات پر ان کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔ اس موقع پر چوہدری ریاض الحق کے بھائی چوہدری محمد شبیر، ایڈووکیٹ فلک شیر، پروفیسر فخر الحق، ڈی ایس پی چوہدری فاروق، مرزا سجاد، چوہدری شریف اور ویلفیئر آفیسر چوہدری قیصر کے ہمراہ دعا مغفرت کی۔
اس کے بعد، راجہ ضمیر الدین احمد نے ڈھوک جھکھڑ کے نائب تحصیلدار محمد نوید اور ماسٹر محمد افضل کے گھروں کا دورہ کیا، جہاں ان کے ساتھ محمد خان پنجڈھیر بھی موجود تھے۔ انہوں نے ان شخصیات کو بھی مبارکباد دی۔
ایک اور اہم موقع پر، راجہ صاحب نے چوہدری ریاست علی پنجڈھیر کے بیٹے کے ولیمہ میں شرکت کی۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ مرزا سجاد، چوہدری طاہر، ملک اعظم، سابقہ کونسلر راجہ قربان حسین، سابقہ کونسلر چوہدری جبار، چوہدری محمد سہیل، محمد قدیر اور دیگر دوست احباب بھی موجود تھے۔ راجہ ضمیر الدین احمد کا ولیمہ تقریب میں پر تپاک استقبال کیا گیا، اور پھولوں کی پتیوں سے ان کا استقبال کیا گیا۔
آخر میں، راجہ ضمیر الدین احمد نے بھنگالی شریف میں پیر سید مخدوم عباس شاہ ہمدانی کے بیٹے کے ولیمہ میں شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے ملک بھر سے آئے ہوئے اہم مذہبی رہنماؤں اور سیاسی شخصیات سے ملاقات کی، خاص طور پر سابق وزیراعظم پاکستان، جناب راجہ پرویز اشرف سے ملاقات کی، جنہوں نے ان سے خیر و عافیت کی دعا کی۔ راجہ ضمیر الدین احمد نے اس ملاقات کو یادگار قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے انسان کم ہی ملتے ہیں جو اتنی محبت اور بردباری سے ملتے ہیں۔
راجہ صاحب نے مزید کہا کہ وہ مسلم لیگ ن کے عظیم رہنما اور قائد میاں محمد نواز شریف کے حقیقی سپاہی، ایم این اے راجہ قمر الاسلام سے بھی ملاقات کا شرف حاصل کرچکے ہیں۔ انہوں نے اس ملاقات کو انتہائی خوشگوار اور مفید قرار دیا۔
مزید پڑھیں: چکوال: راجہ ضمیر الدین احمد کا عوامی مسائل کے حل کے لیے اہم اقدامات اور افسوس کے اظہار کا سلسلہ
آخر میں، راجہ ضمیر الدین احمد نے پیر سید مخدوم عباس ہمدانی صاحب کا بیٹے کے ولیمہ پر دعوت دینے پر شکریہ ادا کیا اور ان کی محنت و محبت کا اعتراف کیا۔
یہ سرگرمیاں راجہ ضمیر الدین احمد کی عوامی خدمات اور اپنے حلقے کے لوگوں کے ساتھ روابط کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہیں۔ ان کی ان سرگرمیوں نے نہ صرف علاقے میں ایک مثبت پیغام دیا بلکہ مختلف طبقوں کے درمیان مضبوط روابط کو فروغ دیا ہے۔