اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) وفاقی دارالحکومت کے دیہی علاقوں کے رہائشیوں نے سی ڈی اے کی جانب سے دیہی علاقوں میں ملکیتی زمینوں پر تعمیرات، بجلی کے کنکشن، زمینوں کی رجسٹری اور انتقال پر پابندی، بلڈ اپ پراپرٹی (BUP) پالیسی میں تبدیلی، اور پراپرٹی ٹیکسز میں اضافے کے خلاف بھرپور احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔ متاثرین نے اپنے آئینی اور قانونی حقوق کے لیے گرینڈ الائنس فورم بنانے کا بھی اعلان کیا ہے۔
گذشتہ روز، سابق ڈپٹی مئیر اسلام آباد سید ذیشان نقوی کی قیادت میں ایک مشاورتی اجلاس ہوا، جس میں دیہی علاقوں کے سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔ اجلاس میں سی ڈی اے کی دیہی علاقوں کے لیے ناروا پالیسیوں پر شدید احتجاج کیا گیا اور کہا گیا کہ ان پالیسیوں کے نتیجے میں عوام پر مزید بوجھ پڑ رہا ہے، اور یہ عوام دشمن اقدامات کسی صورت قبول نہیں کیے جائیں گے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ سی ڈی اے کی طرف سے دیہی علاقوں میں ملکیتی زمینوں پر تعمیرات اور بجلی کے کنکشن پر پابندی، زمینوں کی رجسٹری و انتقال کی بندش، اور غیر حقیقی پراپرٹی ٹیکس کی وصولی کی وجہ سے رہائشی شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ اس کے علاوہ، سی ڈی اے کی جانب سے بلڈ اپ پراپرٹی (BUP) پالیسی میں تبدیلی اور مارکیٹ ویلیو سے چار گنا زیادہ پراپرٹی ٹیکس بھی عوام کے لیے ناقابل برداشت ہے۔
رہائشیوں نے مطالبہ کیا کہ دیہی علاقوں میں رجسٹری اور انتقال پر عائد پابندیاں فوری طور پر ہٹائی جائیں، ملکیتی زمینوں پر تعمیرات کا حق دیا جائے، اور یوٹیلیٹی میٹرز (بجلی، گیس) بند نہ کیے جائیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دیہی علاقوں میں غیر حقیقی پراپرٹی ٹیکسز واپس لیے جائیں اور متاثرین کو پراپرٹی پالیسی کے مطابق BUP اور لینڈ کے پلاٹ فراہم کیے جائیں۔
سابق ڈپٹی مئیر سید ذیشان نقوی کی قیادت میں بننے والی کمیٹی نے حکومتی اداروں سے مطالبہ کیا کہ متاثرین کے حقوق کا تحفظ کیا جائے اور پارلیمنٹ سے “حقوق متاثرین اسلام آباد بل 2025” منظور کرا کے سی ڈی اے آرڈیننس میں ترامیم کی جائیں۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ اگر ان مطالبات کو تسلیم نہیں کیا گیا تو احتجاجی اقدامات کیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے مین کانفرنس ہال کی شاندار افتتاحی تقریب کا انعقاد
مزید برآں، کمیٹی نے 4 جنوری بروز ہفتہ نیشنل پریس کلب کے باہر پرامن احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے، جس میں اسلام آباد کے تمام دیہی علاقے شامل ہوں گے۔ اس کے علاوہ، 10 جنوری کو مین مارگلہ روڈ پر بھی بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔
کمیٹی ممبران کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے تو وہ اپنے حقوق کے لیے شدید اقدامات اٹھانے پر مجبور ہو جائیں گے۔