اسلام آباد ( سٹی رپورٹر) الصادق ع انسٹیٹیوٹ آف اسلامک بینکنگ فنانس اینڈ تکافل اور سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس سی سی پی) کے مشترکہ تعاون سے جامعۃ الکوثر اسلام آباد میں سیمینار بعنوان “اسلامی مالیاتی اداروں میں علماء کرام کا کردار” منعقد کیا گیا۔اس سیمینار میں شیخ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی (چئیرمین، الصادق ع انسٹیٹیوٹ و شریعہ ایڈوائزری کمیٹی ممبر اسٹیٹ بینک آف پاکستان) مولانا سید مظہر عباس زیدی(ممبر ایگزیکٹو کمیٹی الصادق ع انسٹیٹیوٹ) طارق نسیم (ہیڈ اسلامک فائنانس ڈیپارٹمنٹ ایس ای سی پی) سید مرتضیٰ عباس نقوی (جوائنٹ ڈائریکٹر ایس ای سی پی) اور زاہد لطیف خان (سی ای او زاہد لطیف خان اسلامک فائننشل سرویسز) نے طلابِ جامعہ سے خطاب کیا جس میں اسلامک فنانس کی ضرورت و اہمیت، اسلامک فائنانس میں اب تک کی جانے والی کوششوں اور ملک خداد پاکستان کے معاشی نظامی کو اسلامی اصولوں پر استوار کرنے کے لیے علمائے کرام اور دینی طالبِ علموں کے کردار پر روشنی ڈالی.
اس سیمینار میں جامعہ الکوثر کے ناصرف طلاب بلکہ جید علمائے کرام اور جامعہ کے اساتذہ نے بھی شرکت کی، اس کے علاوہ مختلف یونیورسٹیز کے پروفیسرز، بینکوں کے سربراہان، پاکستان اسٹاک ایکسچنج اور اس کے علاوہ دیگر مالیاتی اداروں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین الصادق انسٹیٹیوٹ آف اسلامک بینکنگ اینڈ فنانس علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے کہا کہ ہم نے اس بات کا عہد کیا ہے کہ پاکستانی معاشرے کو ایک اسلامی معاشرہ بنانے کی کوشش کریں گے، نتائج جو بھی ہوں ہمارا کام ہے خلوص نیت سے اپنا شرعی فریضہ انجام دینا، اگر معاشرے کی اقتصاد اسلامی نہ ہوئی تو پھر معاشرے کی روح بھی اسلامی نہیں ہو گی.
پاکستان اسلام کے نام پر معرض وجود میں آیا تھا لیکن اس شعبے میں کام نہ ہونے کی وجہ سے اسلامی اقتصادیات میں آگے نہیں بڑھا جا سکا، پھر ملک میں امریکی و برطانوی سیاسی مداخلت سے ملکی معیشت واقتصاد کا رخ ہی موڑ دیا گیا، ہمیں پورے نظام اقتصاد کو اسلامی بنانا چاہیے، دینی اسکالرز اور طلاب کو اسے اپنانا چاہیے تاکہ معاشرے میں بہترین کارکردگی کے ساتھ مؤثر نتائج کا حصول ممکن ہو سکے، روزی کی فکر نہیں کرنی چاہیے حلال کام میں مصروف ہونے والے کو اللہ تعالیٰ کثرت رزق سے نوازتا ہے، الصادق انسٹیٹیوٹ ان مدارس کو بنیادی اسکالرشپ فراہم کرے گا جو اسلامک فنانسنگ میں آگے بڑھنا چاہتے ہیں، حلال انڈسٹری میں قدم بڑھائیں اس کے بھی کورسز ہیں ہم آپ کی پوری رہنمائی کریں گے، بہت وسیع میدان ہے آپ بس ہمت کریں اور اس میں آگے بڑھیں، میں شیخ علامہ انور علی نجفی اور شیخ علامہ اسحاق نجفی کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ہمیں موقع فراہم کیا اور ہم یہ خوبصورت محفل سجانے میں کامیاب ہوئے۔اسلامک فنانسن ڈیپارٹمنٹ اینڈ سیکورٹیز ایکسچینج کے ہیڈ طارق نسیم نے کہا کہ دینی تعلیم سے وابستہ ہونے کے ساتھ ساتھ اسلامک فنانسنگ میں بھی قدم رکھنا انتہائی اہمیت کا حامل ہے، ہم اسلامک بینکنگ میں تمام مکاتب فکر کے علماء کی شمولیت کو یقینی بنا کر رہنمائی لیتے ہیں.
اسلام کا حکم بھی ہے کہ مال کے بارے میں پوچھا جائے گا کہ کہاں سے کمایا اور کہاں خرچ کیا لہذا اپنے مالی معاملات کو درست اور ٹھیک رکھنا ضروریات دین میں بھی ہے اور اسے سیکھنا بھی اہم ہے، اسلامک فنانسنگ میں جس قدر مہارت حاصل کریں گے اس قدر معاشرے میں آسانیاں پیدا کرنے اور مشکلات دور کرنے کا باعث بنیں گے۔جوائنٹ ڈائریکٹر سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج ڈیپارٹمنٹ آف پاکستان سید مرتضی عباس نقوی نے کہا کہ صحت مند معاشرے کے لیے صحت مند معیشت کا ہونا اشد ضروری ہے، جو کچھ تعلیمی اداروں میں پڑھایا جاتا ہے وہ عملاً رائج نہیں ہو رہا ہوتا اس پر ہمیں کام کرنے کی ضرورت ہے، معیشت کا کردار معاشرے میں دل کی مانند ہوتا ہے جیسے دل پورے جسم میں خون کو اچھے طریقے سے پمپ کرتا ہے اور خون کی گردش اچھی ہونے سے انسانی صحت مند رہتا ہے اسی طرح اچھی معیشت کے لئے پیسے کی ریل پیل اور گردشِ بہت ضروری ہے اور اسلامی معیشت سے معاشرہ اقتصادی طور پر توانا اور صحت مند ہو جاتا ہے اور لوگوں کی زندگیوں میں خوشحالی پیدا ہوتی ہے۔