جمعرات,  17 جولائی 2025ء
اکمل بھٹی کا سانحہ جڑانوالہ پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز)مینارٹیز الائنس پاکستان کے چیئرمین اکمل بھٹی نے سانحہ جڑانوالہ پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی بھی مسیحی توہین رسالت یا توہین قرآن کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا، تمام مسیحی دل سے شعائر اسلام کی قدرکرتے ہیں،آئین کے آرٹیکل 95 سی کاغلط استعمال کیا جاتا ہے،مذہب کے نام پر خود ہی جلاؤ گھیراؤ کرنا آئین اور قانون کیخلاف ہے،قرآن کریم کی طرح بائبل بھی اسمانی کتاب ہے اسکی بے حرمتی کرنے والوں کو بھی سزا ملنی چاہیئے،سانحہ جڑانوالہ کے حوالے سے پولیس کی تفتیش سے مطمئن نہیں ہیں،حکومت مسیحی برادی کے تحٖظات کو دور کرے۔

انتہا پسندی میں ملوث سیاسی جماعتوںپر پابندی لگائی جائے،علمائے کرام ، سیاسی ومذہبی جماعتیں،اور اسلامی نظریاتی کونسل اس حوالے سے اپنا کردار ادا کریں، جمعہ کو یوم سیاہ منائیں گے،مینارٹیز الائنس پاکستان کے چیئرمین اکمل بھٹی نے ان خیالات کا اظہار نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں سانحہ جڑانوالہ کا ایک برس مکمل ہونے کے موقع پر دیگر ساتھیوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا،اکمل بٹھی کا مزید کہنا تھا کہجڑانوالہ کے مظلوموں کو سال بعد بھی انصاف نا ملنا حکومتی ناکامی ہے ،سانحہ جڑانوالہ پاکستانی معاشرے کے منہ پر سیاہ دھبہ ہے۔ ابھی تک مظلوموں کو انصاف نا ملنا حکومتی اور پولیس افسران کے دعوں کا منہ چڑا رہا ہے۔

سانحہ جڑانوالہ کے 99% ملزمان آزاد ہو کر حکومت اور مسیحیوں کی نے بسی کا مذاق اڑاتے پھرتے ہیں۔تفتیشی افسران اور انکی کمیٹیاں اپنا آئینی کردار ادا کرنے میں ناکام ہویں اور اس وقت صرف 11 افراد ہی جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہیں. گزشتہ سال 16 اگست 2023 کو تقریبا 10,000 افراد جڑانوالہ کے گر و نواح تقریبا 10 کلو میٹر کے علاقے میں ہر گرجہ گھر اور قبرستانوں پر لگی صلیبوں کو توڑ رہے تھے، گھر مسمار اورلوٹے جا رہے تھے، 26 گرجہ گھروں کو آگ لگا دی گئی جن میں ہزاروں بایئبل مقدس کے نسخہ جات جل گئے۔

تقریبا 250 خاندان بے گھر ہو گئے، ہزاروں خاندان گھر بار چھوڑ کر با خوف جان شہر چھوڑ گئے، لیکن ان حملہ آوروں اور انکے سر غنہ اور انکی جماعتوں کےبعلاقائی امیروں سمیت ہر با اثر ملزم کو چھوڑ دیا گیا۔ ناقص تفتیش ہوئیجس میں سے صرف 303 لوگوں کو جو ڈیشل لاک اپ بھیجا گیا۔ سینکڑوں لوگوں کو مسیحیوں کی اشک شوئی کے لئے گرفتار کیا گیا لیکن بعد میں چھوڑا گیا۔جن 303 لوگوں کو جیل بھیجا گیا ان میں سے اب صرف 11 افراد ہی جیل میں باقی ہیں باقی سب ملزمان ناقص تفتیش، لاپرواہی اور متصبانہ امتیازی روئے کی بدولت سلاخوں سے باہر ہیں۔

جڑانوالہ واقعے کی ایک سالہ یاد میں، مائنورٹیز الائنس پاکستان 16 اگست 2024 کو یوم سیاہ منائے گی ۔ ہم سب اپنے گھروں پر سیاہ جھنڈے لہرائیں گے اور بطور احتجاج سیاہ پٹیاں باندھیں گے تاکہ جڑانوالہ کے مسیحیوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کے خلاف آواز اٹھائی جا سکے۔

مزید خبریں