اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) اہلیان پاراچنار کے زیر اہتمام نیشنل پریس کلب کے سامنے پانچویں دن بھی علامتی احتجاجی دھرنا دیا گیا، جس میں راولپنڈی اسلام آباد کے عوام کی بڑی تعداد میں شرکت، اس موقع پر امامیہ اسٹودنٹس آرگنائزیشن کے کارکنان نے بھی شرکت کی۔
اس موقع پر تہران میں اسرائیلی حملے میں اسماعیل ہانیہ کے شہادت پر سخت نعرہ بازی کی گئی۔
دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی جنرل سیکرٹری مجلس وحدت مسلمین پاکستان سید ناصر عباس شیرازی نے اسرائیلی دہشتگردی اور پارا چنار میں جاری بدامنی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آج اسرائیل نے دنیا اسلام کے مظلوم لیڈر اسماعیل ہانیہ کو جس طرح شہید کیا ہے۔
اس نے اپنا مکروہ چہرہ دنیا عالم پر عیاں کیا ہے، اس بزدلانہ کارروائی سے اسرائیل اپنی غزہ میں شکست و ناکامی پر پردہ نہیں ڈال سکتا، پارا چنار میں جنگ بندی کو مستقل بنیادوں پر قائم کرنے کو یقینی بنایا جائے اور اصل محرکات کے ذریعے حل نکالا جائے۔سربراہ جماعت اہل حرم پاکستان کے سربراہ مفتی گلزار احمد نعیمی نے کہا کہ فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھیں گے، اسماعیل ہانیہ کی شہادت جس مقام پر وقوع پذیر ہوئی ہے۔
اصل نقطہ ہی یہی ہے جسے سمجھنے کی اشد ضرورت ہے کیونکہ اسی مکروہ فعل سے اسرائیل اور اس کے سرپرست مسلمانوں میں اختلافات کو بھڑکانا چاہتے ہیں، پارہ چنار کے باشعور عوام شر پسند عناصر کو اپنی صفوں میں گھسنے کا موقع نہ دیں۔اس موقع پر پروفیسر شبیر حسین نے کہا کہ آج کرم بھی غزہ بنا ہوا ہے، جہاں معصوم شہریوں کا قتل عام ہو رہا ہے، راستوں کی بندش ہے، ادویات اور خوردونوش کی اشیاء ختم ہو چکی ہیں، فیول کسی بھی پیٹرول پمپ پر دستیاب نہیں ہے ۔
لہذا ہم اپنی ریاست سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کرم میں دیرپا امن کے لئے اقدامات اٹھائیں جائے۔اس موقع پر کرم ویلفیئر کے رہنما محمد حسین طوری نے بھی پارا چنار میں جاری بدامنی پر حکومت وقت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے مطالبہ کیا ہے کہ ضلع کرم میں امن وامان کے قیام کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی ہدایات جاری کریں، احتجاجی دھرنے سے سید کاظم حسین، ذاکر حسین طوری، اکبر صابری اور دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا.