پیر,  08 جولائی 2024ء
غیر قانونی پٹرول ایجنسیوں پر غیر میعاری، ناقص ایرانی پٹرول کی فروخت

حافظ آباد(شوکت علی وٹو)حافظ آباد شہر سمیت ضلعی بھر میں غیرقانونی پٹرول ایجنسیاں چل رہی ہیں ان غیرقانونی پٹرول ایجنسیوں کو کس کی آشیرباد کس کے کہنے پر دھڑلے سے یہ ناقص و کم پیمانے پر پٹرول فروخت کر رہے ہیں سول ڈیفنس سمیت تمام متعلقہ اتھارٹیز خاموش ہیں سول ڈیفنس و دیگر متعلقہ اتھارٹیز کی خاموشی ظاہر کرتی ہر ماہ مال منتر (منتھلی) جاتا ہے جس کے سبب شہریوں کو لوٹنے کے لیے غیرقانونی پٹرول ایجنسیوں کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔

غیر قانونی پٹرول ایجنسیوں پر حفاظتی اقدامات زیرو، غیرمعیاری ملاوٹ شدہ ایرانی پٹرول موٹرسائیکلز کے انجن کو خراب کرتا ہے کم پیمانہ ایک لیٹر جو 1000 ملی لیٹر کا ہوتا ہے 700/600 ملی لیٹر پٹرول ڈالا جاتا ہے.شہری آگاہی نہ ہونے کی وجہ سے پٹرول ایجنسیوں سے پٹرول ڈالوتے ہیں.مطلب ایک لیٹر پٹرول میں شہری کو 130 روپے سے زائد کا چونا لگا رہے ہیں دوسری جانب سول ڈیفنس جس کا کام ہے جس نے دھندہ بند کروانا ہے وہ لمبی تان کر سوئے ہیں کارکردگی زیرو ہے ڈیلی ویجز پر مبینہ بوگس بھرتیوں پر درجنوں ملازمین ہر ماہ لاکھوں روپے کی تنخواہیں ہڑپ کر رہے ہیں۔

یہ محکمہ بھی مکمل سیاسی ہو چکا ہے جس جماعت کی حکومت ہوتی وہ اپنے بندے ڈیلی ویجز پر بھرتی کروا دیتے ہیں کئی سرکاری ملازمین ریٹائرمنٹ کے بعد روزانہ اجرت پر بھرتی ہو جاتے ہیں جو اس جیسے متعدد غیرقانونی معاملات میں مبینہ ملوث ہوتے ہیں.جلالپور روڑ گرجا موڑ پر موجود پٹرول ایجنسیاں PSO کا لیبل لگا کر ناقص غیر میعاری ملاوٹ شدہ ایرانی پٹرول انتہائی کم پیمانہ لیٹر میں جو بمشکل 600 ملی لیٹر پٹرول ڈالتے ہیں شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں اگر کبھی کوئی کارروائی ہو جائے تو دوسرے دن ہی یہ دھڑلے سے دوبارہ کھل جاتی ہیں تمام متعلقہ قانون نافذ کرنے والے محکمہ جات، حساس ادارے، سول ڈیفنس، ضلعی انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے کس کی آشیرباد سے یہ دھندہ چلتا ہے۔

حافظ آباد سمیت ضلع بھر میں غیر قانونی پٹرول ایجنسیاں و پٹرول پمپس جو غیر میعاری ناقص ملاوٹ شدہ ایرانی پٹرول بیچ کر حکومت کو ٹیکس کی مد میں ہر ماہ کروڑوں روپے نقصان پہنچا رہے ہیں ان کیخلاف کارروائی کرتے ہوئے مکمل طور پر سیل کرتے ہوئے تمام غیر قانونی پٹرول ایجنسیاں و پٹرول پمپس مالکان کیخلاف استغاثہ جات دیے جائیں اور دوکانات و پراپرٹی مالکان کو بھاری جرمانے کیے جائیں تاکہ آئندہ کوئی غیرقانونی کام کرنے والوں کو دوکانات و پراپرٹی نہ دے سکے.

مزید خبریں

FOLLOW US

Copyright © 2024 Roshan Pakistan News