جمعرات,  13 نومبر 2025ء
وفاقی حکومت بجٹ میں نجی تعلیمی اداروں پر کسی قسم کے ٹیکس لگانے سے گریز کرے، ابرار احمد خان

راولپنڈی (روشن پاکستان  نیوز) وفاقی حکومت آمدہ بجٹ میں نجی تعلیمی اداروں پر کسی قسم کے ٹیکس لگانے سے گریز کرے،تعلیم کے لیے بجٹ 4 مختص کرنے کا اعلان کرے،کم فیس کے حامل نجی تعلیمی اداروں کے لیے مالی سپورٹ کا اعلان کرے، تعلیمی ایمرجنسی کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے نجی شعبے کی شراکت ضروری ہے۔

ان خیالات کا اظہار آل پاکستان پرائیویٹ سکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن شمالی پنجاب کے صدر ابرار احمد خان نے ایمز ایجوکیشن سسٹم سٹیلائٹ ٹاون راولپنڈی میں منعقدہ ایپسما کے اہم اجلاس میں کیا۔ اجلاس میں مرکزی سینئر نائب صدر چوہدری محمد فرقان ، عامر انور، ابرار احمد ایڈووکیٹ ،وسیم سیفی، عدنان نثار، ڈاکٹر اعجاز محمود ،آغا شھاب مقصود , راجہ نعمان قمر، کامران سیف قریشی ، حافظ محمد یاسین ، شاہد یوسف، راجہ آصف محمود،محمد کامران ، امجد حسین و دیگرنے شرکت کی۔

ابرار احمد خان نے کہا کہ وفاقی و صوبائی حکومتیں بجٹ میں پرائیویٹ سیکٹر کے کیے مالی سپورٹ پروگرام کے لیے رقم مختص کریں۔ ملکی معاشی ترقی تعلیمی ترقی کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔ پڑوسی ملک بنگلہ دیش کی ترقی کا راز تعلیم میں غیر معمولی سرمایہ کاری ہے۔

یہ وجہ ہے کہ انکا لیٹریسی ریٹ ہم سے بہت بہتر ہے۔ حکومت 2 کروڑ 70 لاکھ آؤٹ آف سکولز بچوں کو سکولوں میں لانے کے لیے نجی شعبے کی شراکت سے حکمت عملی تیار کرے۔ 10 سال کے لیے تمام قسم کے ٹیکسز سے استثنیٰ دے اور ٹینیکل ایجوکیشن کو فروغ دے۔ ہنر مند افراد معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

مزید خبریں