حافظ آباد(شوکت علی وٹو)ضلع حافظ آباد کے مراکزخریداری گندم پاسکوسنٹرز پر کسانوں کے ساتھ جانوروں سے بدتر سلوک کیا جا رہا ہے بیشتر سنٹرز پر کسان رل رہے ہیں پہلے مبینہ ساڑھے 14 لاکھ باردانہ میں بھاری کرپشن کے بعد دوبارہ پنجاب حکومت نے مذید 5 لاکھ بوری باردانہ حافظ آباد کے تقریباً 20 سے زائد مراکز خریداری گندم پاسکوسنٹرز کو دیا گیا۔
کسانوں کا کہنا ہے انکو نہ پہلے باردانہ ملا ہی نہیں دوسری دفعہ بھی نہیں ملا، متعدد مراکز پر احتجاج بھی ہوئے اس کے باوجود کرپشن نہ رک سکی، تقریباً تمام مراکز خریداری گندم پر دوسرے اضلاع سے گندم لائی گئی ہے جس کی تحقیقات کی جانی چاہیے اس میں جو بھی پاسکو اہلکار و سیاسی ملوث ہوں ان کیخلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے اب دوبارہ جو باردانہ دینے کے لیے مشق کروائی گی اس میں مبینہ طور پر پسندیدہ افراد کو نوازا گیا ہے جن کو باردانہ ملا ہے ان کو پاسکو سنٹرز پر کئی کئی دن خوار کیا جا رہا کسانوں نے اس بابت ویڈیوز بنا کر ضلعی و دیگر متعلقہ اتھارٹیز بھجنے کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گی۔
حافظ آباد میں اقبال نگر، مدینہ شوگر مل، سولنگی اعوان، ونیکےتارڑ، نکی چھٹہ، ساون پورہ، رامکے چھٹہ، لالیکے دھیرنکے،بوریانوَالہ، پنڈی باورے، بھوبھڑا، سکھیکی منڈی کے پاسکوسنٹرز سمیت دیگر پر بڑی مبینہ کرپشن کی گئی ہے جعلی انٹری کے زریعے دیے گے باردانہ کے حوالے سے شفاف تحقیقات کرتے ہوئے پاسکوسنٹرز کے انچارجز سمیت دیگر ملازمین کی سخت سزا دیتے ہوئے نامی اور بے نامی جائیدادوں کو بحق سرکار ضبط کیا جائے جس سے دیگر پاسکو محکمہ ملازمین عبرت پکڑیں…