جمعرات,  13 نومبر 2025ء
حافظ آباد کے کسان اپنے حقوق کے لیے نکل پڑے

حافظ آباد(شوکت علی وٹو)بھوبھڑا(پنڈی بھٹیاں) کے کسان اپنے حقوق کے لیے نکل پڑے دوسرے اضلاع سے آئی گندم اترنے نہیں دیں گے اپنی حق تلفی نہیں ہونے دیں گے یہ کہنا ہے بھوبھڑے کے کسانوں کا.

زرائع کے مطابق ضلع حافظ آباد کے گندم کے خریداری مراکز پاسکو سنٹرز کی باردانہ کی مبینہ غیر منصفانہ تقسیم سے مقامی کسان سخت پریشان دیکھائی دیتا ہے کسانوں کا کہنا ہے 50 فیصد باردانہ مبینہ طور پر حکمران سیاسی جماعت کا وزیر ضلع کا کوٹہ باردانہ ضلع حافظ آباد میں آنے سے قبل لے گیا جو دوسرے اضلاع کے آڑھیتوں وغیرہ کو دیا گیا باقی مقامی سیاسی حکمران جماعت لے گی باقی بچا باردانہ آڑھیتوں سمیت بااثر شخصیات زمینداروں نے مبینہ غیرقانونی طور رشوت کے عوض خرید لیا کسان باردانہ نہ ملنے سے پریشان ہے مبینہ یہ بھی کہا جا رہا ہے تمام خریداری مراکز 5 سے 8 لاکھ روپے میں دیے جاتے ہیں جس کا حصہ زونل ہیڈ سمیت اوپر تک جاتا ہے اس حوالے سے جب زونل ہیڈ مکرم سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تو زونل ہیڈ بارہا فون کرنے بعد بھی نمبر اٹھا نہیں رہے.

ضلع بھر میں آڑھتی کسان سے حکومتی ریٹ سے انتہائی کم قیمت 3000 روپے من گندم خرید کر سرکاری باردانہ جو کسانوں کے لیے آیا تھا آڑھیتوں نے مبینہ غیرقانونی طریقے سے حاصل کیا تھا 3900 روپے میں خریداری مراکز پاسکوسنٹرز کو دے رہے ہیں کسان چکر لگا رہا ہے خریداری مراکز گندم پاسکوسنٹرز انچارج غائب رہتے ہیں کسان کو اگر مل جائیں تو کہانی قصہ سنا دیتے ہیں خریداری مراکز کے انچارج صاحبان نے کسانوں کو بتایا ہے کہ 50 فیصد باردانہ وزیر لے گیا ہے باقی مقامی حکمران جماعت کے لوگ لے گے ہیں ساڑھے 14 لاکھ باردانہ آیا جو کسان کو نہیں مل سکا.

بھوبھڑا جو لاہور پنڈی بھٹیاں روڈ کے قریب واقع ہے اور خریداری مرکز پاسکو سنٹر بھوبھڑا پر بھی جب دوسرے اضلاع سے گندم لائی گی تو کسانوں کو پتہ چلنے کے کسانوں نے شور کرتے ہوئے دوسرے اضلاع کی گندم اتارنے نہ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کھڑے ٹرکوں کے ٹائروں سے ہوا نکال دی کسانوں کا کہنا ہے ہر خریداری مرکز کے کسان اگر ایسا کریں تو کوئی بھی ان کا حق نہیں چھین سکتا.

مزید خبریں