جمعرات,  10 اپریل 2025ء

کالم

یا رحمت اللعالمین ہمیں معاف کیجئے

سید شہریار احمد ایڈوکیٹ ہائی کورٹ محمد کا جہاں پر آستاں ہے وہی ٹکڑا زمین کا آسماں ہے اس مرتبہ بھی حسب روایت حضور کا یوم ولادت، مذہبی جوش و جذبے اور دارالخلافہ میں 31 توپوں جبکہ صوبائی دارالحکومتوں میں21/21 توپوں کی سلامی سے منایا گیا میرے ایک دوست ہیں

اواتارمووی لگ بھگ تین بلین ڈالر بزنس /پاکستانی قرض ایک بلین ڈالر

سید شہریار احمد  ایڈوکیٹ ہائی کورٹ پاکستانی حکمرانوں اور اسٹیبلشمنٹ سے گزارش ہے کہ ہالی وڈ ڈائریکٹر جیمس کیمرون سے رابطہ کریں اس سے ایک مووی بنوائیں اور ائ ایم ایف کی غلامی سے چھٹکارا پائیں 25 کروڑ عوام کی دعاؤں /اللہ کی مہربانی/ وفاقی حکومت اور کابینہ کی شبانہ

شادی ایک سماجی رسم / اکثر رسمیں تباہ کن ہوتی ہیں

سید شہریار احمد ایڈوکیٹ ہائی کورٹ کسی مرد کو پھانسی پر لٹکانے کے اور بھی آسان اور سہل طریقے ہو سکتے ہیں جس میں پل بھر میں انسان کی موت واقع ہو جائے پھر یہ شادی کروا کر عمر بھر پل پل مارنے سے کیا حاصل ؟ میں جب بھی

ناقابل فتح شکست /آئیں کرکٹ پہ فاتحہ پڑھ کے اسے سپرد خاک کریں

سید شہریار احمد ایڈوکیٹ ہائی کورٹ 1998 میں پاکستان نے جب ایٹمی دھماکے کیے تو اس وقت پی ٹی وی نے ایک بیانیہ دیا ناقابل شکست فتح اب میرے جیسا جاہل آدمی تو یہ سمجھتا ہے کہ فتح تو ناقابل شکست ہی ہوتی ہے۔ فتح تو فتح ہوتی ہے۔ شکست

خوشیوں سے شعوری فرار/ رقیق القلب نسلیں

سید شہریار احمد ایڈوکیٹ ہائی کورٹ آج میں رقص کروں گا کیونکہ ابھی میں زندہ ہوں 1400 سالوں سے ہماری پرورش،خوشی ،زندگی کی لذتوں اور چھوٹی چھوٹی خوشیوں سے لطف اندوز ہونے کے خلاف ہوئی ہے۔ ہمیں رقص کرنے/ بانسری بجانے/ گانے سے اجتناب کا کہا گیا ہے۔ بلکہ اسے

بلوچستان پر حملے /اب گیہوں کے ساتھ گھن بھی پس جائے تو پیس دو

سید شہریار احمد ایڈوکیٹ ہائی کورٹ کبھی مجھے ناراض بلوچوں کی ،ریاست سے شکایات سے اتفاق رہا ہے لیکن اب جو کام انہوں نے اپنے مطالبات منوانے کے لیے شروع کر رکھا ہے جس میں بھارت اور افغانستان کی پشت پناہی حاصل ہے میں اس کی شدید ترین الفاظ میں

انتہائی معصوم قوم

شہریاریاں۔۔۔ شہریار خان پاکستانیوں کو اگر معصوم کہا جائے تو کچھ غلط نہیں ہو گا۔۔یہ وہ معصوم قوم ہے جسے آسانی کے ساتھ بار بار دھوکہ دیا جا سکتا ہے۔ یہ مومنین کی اس نسل سے ہیں جسے ایک سوراخ سے دو نہیں کئی مرتبہ بھی ڈسا جا سکتا ہے

سوشل میڈیا بیماری ہے؟

شہریاریاں۔۔۔ تحریر: شہریار خان سوشل میڈیا ایک بیماری بھی ہے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ یہ وہ بیماری ہے جس سے دور رہنا بھی مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ میں سوچ رہا تھا کہ تیس سال پہلے بھی ہم تو ایسے ہی تھے مگر فون اس طرح زندگی کے

ذرا نم ہو تو یہ مٹی بہت زرخیز ہے ساقی

تحریر:افضل بٹ پاکستان کے خلاف ہونے والی اندرونی و بیرونی سازشوں ، سوشل میڈیا پر تحریک پاکستان اور پاک فوج کے شہداء کا مذاق اڑانے کی مذموم مہم کے خلاف 14 اگست کو پاکستانیوں کی خاموش اکثریت قومی پرچم اٹھا کر گھروں سے نکل آئی_ میں نے 14 اگست کو

14 اگست 47 سے 14 اگست 24/۔۔۔غلامی سے غلامی تک!!!

سید شہریاراحمد ایڈوکیٹ ہائی کورٹ سب سے پہلے تو آزادی کا مفہوم سمجھنا ہوگا آزادی اس کی ہوتی ہے جس کا پہلے سے کوئی وجود ہو اور اسے قید کر لیا جائے یا کسی ایسے ملک پر قبضہ کر لیا جائے جو پہلے سے موجود تھا اور پھر بعد میں