
سید شہریار احمد ایڈوکیٹ ہائی کورٹ محمد کا جہاں پر آستاں ہے وہی ٹکڑا زمین کا آسماں ہے اس مرتبہ بھی حسب روایت حضور کا یوم ولادت، مذہبی جوش و جذبے اور دارالخلافہ میں 31 توپوں جبکہ صوبائی دارالحکومتوں میں21/21 توپوں کی سلامی سے منایا گیا میرے ایک دوست ہیں
سید شہریار احمد ایڈوکیٹ ہائی کورٹ پاکستانی حکمرانوں اور اسٹیبلشمنٹ سے گزارش ہے کہ ہالی وڈ ڈائریکٹر جیمس کیمرون سے رابطہ کریں اس سے ایک مووی بنوائیں اور ائ ایم ایف کی غلامی سے چھٹکارا پائیں 25 کروڑ عوام کی دعاؤں /اللہ کی مہربانی/ وفاقی حکومت اور کابینہ کی شبانہ
سید شہریار احمد ایڈوکیٹ ہائی کورٹ کسی مرد کو پھانسی پر لٹکانے کے اور بھی آسان اور سہل طریقے ہو سکتے ہیں جس میں پل بھر میں انسان کی موت واقع ہو جائے پھر یہ شادی کروا کر عمر بھر پل پل مارنے سے کیا حاصل ؟ میں جب بھی
سید شہریار احمد ایڈوکیٹ ہائی کورٹ 1998 میں پاکستان نے جب ایٹمی دھماکے کیے تو اس وقت پی ٹی وی نے ایک بیانیہ دیا ناقابل شکست فتح اب میرے جیسا جاہل آدمی تو یہ سمجھتا ہے کہ فتح تو ناقابل شکست ہی ہوتی ہے۔ فتح تو فتح ہوتی ہے۔ شکست
سید شہریار احمد ایڈوکیٹ ہائی کورٹ آج میں رقص کروں گا کیونکہ ابھی میں زندہ ہوں 1400 سالوں سے ہماری پرورش،خوشی ،زندگی کی لذتوں اور چھوٹی چھوٹی خوشیوں سے لطف اندوز ہونے کے خلاف ہوئی ہے۔ ہمیں رقص کرنے/ بانسری بجانے/ گانے سے اجتناب کا کہا گیا ہے۔ بلکہ اسے
سید شہریار احمد ایڈوکیٹ ہائی کورٹ کبھی مجھے ناراض بلوچوں کی ،ریاست سے شکایات سے اتفاق رہا ہے لیکن اب جو کام انہوں نے اپنے مطالبات منوانے کے لیے شروع کر رکھا ہے جس میں بھارت اور افغانستان کی پشت پناہی حاصل ہے میں اس کی شدید ترین الفاظ میں
شہریاریاں۔۔۔ شہریار خان پاکستانیوں کو اگر معصوم کہا جائے تو کچھ غلط نہیں ہو گا۔۔یہ وہ معصوم قوم ہے جسے آسانی کے ساتھ بار بار دھوکہ دیا جا سکتا ہے۔ یہ مومنین کی اس نسل سے ہیں جسے ایک سوراخ سے دو نہیں کئی مرتبہ بھی ڈسا جا سکتا ہے
شہریاریاں۔۔۔ تحریر: شہریار خان سوشل میڈیا ایک بیماری بھی ہے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ یہ وہ بیماری ہے جس سے دور رہنا بھی مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ میں سوچ رہا تھا کہ تیس سال پہلے بھی ہم تو ایسے ہی تھے مگر فون اس طرح زندگی کے
تحریر:افضل بٹ پاکستان کے خلاف ہونے والی اندرونی و بیرونی سازشوں ، سوشل میڈیا پر تحریک پاکستان اور پاک فوج کے شہداء کا مذاق اڑانے کی مذموم مہم کے خلاف 14 اگست کو پاکستانیوں کی خاموش اکثریت قومی پرچم اٹھا کر گھروں سے نکل آئی_ میں نے 14 اگست کو
سید شہریاراحمد ایڈوکیٹ ہائی کورٹ سب سے پہلے تو آزادی کا مفہوم سمجھنا ہوگا آزادی اس کی ہوتی ہے جس کا پہلے سے کوئی وجود ہو اور اسے قید کر لیا جائے یا کسی ایسے ملک پر قبضہ کر لیا جائے جو پہلے سے موجود تھا اور پھر بعد میں