
وزیر اعظم شہباز شریف نے شدت پسندوں کے خلاف ایک نیا عزم استحکام آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا ہےمیڈیا رپورٹس کے مطابق رواں کے سال کے ابتدائی چھ ماہ کے دوران پاک فوج نے دہشت گردوں کے خلاف 22714آپریشن کئے جس میں فوج کے 111جوان اور افسر شہید ہوئے
مسلم لیگ ن کی اتحادی حکومت قومی اسمبلی سےعوام دوست بجٹ کثرت رائے سے منظورکروا کر اپنے پہلے چیلنج میں کامیاب ہو گئی ہے قومی اسمبلی نے مالی سال 25-2024 کاعوام دوست وفاقی بجٹ کثرت رائے سے منظور کیا ہے،قبل ازیں قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر
وزیر اعظم شہباز شریف کی میثاق معیشت کیلئےمزاکرات کی دعوت پراپوزیشن قیادت کا غیرسنجیدہ طرزعمل جمہوری اقدار کے منافی ہے۔.پی ٹی آئی نے اب تک حکومت کی پیشکش کو رد کرتے ہوئے صرف اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کرنے پر اصرار کرتے ہوئے کہا ہے کہ’جو حقیقی فیصلہ ساز ہیں مذاکرات بھی
✍️ لیفٹیننٹ کرنل ابرار خان، ریٹائرڈ شادی کے میٹھے میٹھے لڈو تو ماشاءاللہ تمام ہی ریٹائرڈ فوجی کئی دہائیوں پہلے ہی کھا چکے ہیں۔ بلکہ کچھ حضرات نے تو ایک سے زائد بھی کھا لیے ہیں۔ کئی ایک کو تو خاصی بد ہضمی بھی ہو چکی ہے۔ لیکن گھبرانے کی
سید شہریار احمد ایڈوکیٹ ہائی کورٹ ایک نیا شادی شدہ جوڑا ہنی مون کے دوران ایک سانپ پالنے والے سے ملا انہوں نے پوچھا ،تم بہت خطرناک کام کرتے ہو۔ کبھی سانپ نے کاٹا ؟ سپیرے نے جواب دیا کئی مرتبہ سانپ نے کاٹا لیکن میں ہمیشہ ایک تیز دھار
وزیراعظم شہباز شریف نے میثاق معیشت کیلئےاپوزیشن کوایک بارپھریپیشکش کی ہے, وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ہم نے میثاق جمہوریت پر اتفاق کیا، اب میثاق معیشت پر بھی اتفاق ہونا چاہیے، جب کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کو اگر مشکلات ہیں تو آئیں بیٹھ
ملک میں پائیدار امن و استحکام کے لیے آپریشن عزم استحکام ناگزیرہوگیا ہےوزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کو آپریشن ’عزم استحکام‘ کے بارے میں گردش کرنے والی قیاس آرائیوں کے حوالے سے اعتماد میں لیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں کوئی فوجی بڑا آپریشن نہیں ہوگا۔واضح رہے کہ
تحریر:ریاض بٹ سابق میئر لوٹن قارئین کرام میرے دورہ آزاد کشمیر اور پاکستان کے دوران میں نے اور میرے عزیزوں نے آکاب سکول فار بلائنڈ خالق آباد میرپور کا دورہ کیا تھا اس پر میں نے اپنے کالم میں ساری روائیداد لکھی تھی ، اسی دن میرے ایک عزیز مطلوب
شہریاریاں۔۔تحریر: شہریار خان امریکا میں حارث رؤف کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ پر افسوس کا اظہار کافی نہیں۔۔ جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔یہ رویہ وہی نام نہاد شعور ہے جو اس معاشرے میں ففتھ جنریشن وار کے نام پر عام کیا گیا۔۔ سیاستدانوں کو گالیاں دی
تحریر: سید شہریار احمد، ایڈوکیٹ ہائی کورٹ کیا کبھی آپ کی مسرت اور انبساط سے ملاقات ہوئی؟ جی ہاں کئی بار ہوئی اور آپ دنیاوی پریشانیوں میں اتنے الجھے ہوئے تھے کہ آپ کو اس کا احساس تک نہیں ہو سکا میں جس مسرت اور انبساط کی بات کر رہا