







تحریر: سید شہریار احمد ایڈوکیٹ ہائی کورٹ گناہ کیا ہے، گناہ کا مطلب کیا ہے؟ میرے خیال میں تو کسی کو دکھ دینا، خود کو دکھ دینا یا دوسروں کو دکھ دینا گناہ ہے ۔ جہاں تک ہو سکے تم کسی کو دکھ نہ دینا۔ کسی کو تکلیف نہ دینا۔

محترمہ شیرازی صاحبہ! آج صحافت اور سیاست کے میدان میں جو رویے اپنائے جا رہے ہیں، وہ سوالات اور تشویش کو جنم دے رہے ہیں۔ اس سلسلے میں ایف آئی اے کے ایک ڈائریکٹر کا حالیہ بیان، جس میں انہوں نے کہا کہ “اگر میرے ہاتھ شہباز گل لگے تو

تحریر:انجم سہیل ڈپٹی کمشنر حافظ آباد عبدالرزاق حکومت پنجاب کے تجربہ کار، فرض شناس اور سینئر آفیسر ہیں۔ا نہوں نے حافظ آباد بطور ڈپٹی کمشنر تعیناتی سے قبل وزیرا علیٰ سیکرٹریٹ میں بطور ایڈیشنل سیکرٹری فرائض سرانجام دیے اور وہ اپنے کام پر پوری طرح عبور اورگرفت رکھتے ہیں۔ ایک

بحریہ ٹاؤن کے چیئرمین ملک ریاض ڈٹ گئے جتنا مرضی ظلم کر لو گواہی نہیں دوں گا پاکستان کے سب سے بڑے بلڈر ،بزنس ٹائیکون اور ہاؤسنگ سوسائٹی کو ایک نئی جدت دینے والے ملک ریاض نے کہا ہے کہ کل بھی جہاں کھڑا تھا وہیں کھڑا ہوں۔ کسی کے

یقیناً! جموں و کشمیر اخبار کے قیام اور اس کی کامیابی کی کہانی انہی لوگوں کی جدوجہد اور قربانیوں سے عبارت ہے جنہوں نے اپنی زندگیاں سچائی اور انصاف کے پیغام کو عام کرنے کے لیے وقف کیں۔ یہ اخبار نہ صرف ایک پلیٹ فارم ہے بلکہ ایک تحریک بھی

ادھوری کہانی۔ باعث افتخار انجینیئر افتخار چودھری یہ کہانی وفا، قربانی اور امید کی ہے، مگر آج بھی انصاف کی منتظر ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں ایسے بے شمار المیے دفن ہیں جو وقت گزرنے کے ساتھ ماضی کا حصہ بن گئے، مگر کچھ کہانیاں ایسی بھی ہیں جو وقت

سید شہریار احمد ایڈوکیٹ ہائی کورٹ جو لوگ اس وقت 40 سے اوپر کے ہیں انہوں نے اپنے بچپن میں شہروں کی دیواروں پر ایسی جا بجا تحریریں ضرور دیکھی ہوں گی جن پر لکھا ہوتا تھا مردانہ کمزوری کا حتمی علاج محبوب آپ کے قدموں میں اپنے ستاروں کا

بچپن کے رشتے اور ان میں چھپی محبتیں زندگی کے وہ گہرے احساسات ہیں جو وقت کے ساتھ ماند نہیں پڑتیں بلکہ عمر کے ہر حصے میں مزید قیمتی ہو جاتی ہیں۔ آج میرا دل خوشی کے ان لمحوں سے لبریز ہے کیونکہ میری جدہ والی پیاری پوتی انابیہ نے

تحریر: انجینئر افتحار چودھری ابھی ابھی عمر سلطان کی شادی میں شرکت کر کے آیا ہوں۔ ایک شاندار موقع تھا جہاں بہت سے مہمان شریک تھے۔ پی ٹی آئی کے ساتھی، جو ایک عرصے سے غم کے پہاڑ تلے دبے ہوئے تھے، ان کے چہروں پر ہنسی لوٹ آئی تھی۔

زندگی کے تجربات وہ خزانہ ہیں جو نسلوں کو منتقل ہوتے ہیں، مگر آج کے زمانے میں یہ خزانہ اکثر نظر انداز ہو جاتا ہے۔ ہم بڑے بوڑھوں کے قریب بیٹھنے اور ان کی باتیں سننے کی نعمت کو کھو رہے ہیں۔ زندگی کے گہرے سبق، قیمتی مشورے، اور ماضی