اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) عالمی سطح کی سب سے بڑی کرپٹو کرنسی بِٹ کوائن نے نیا ریکارڈ بنا لیا ہے۔
آج کے تاریخی جمپ کے بعد بٹ کوائن کی قیمت تقریباً 125,245.57 ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔
بٹ کوائن کا پچھلا ریکارڈ 124,480 ڈالر تھا، جو اگست میں قائم ہوا تھا۔
2021 میں بٹ کوائن نے پہلی بار 69,000 ڈالر کا ہدف عبور کیا تھا۔ پھر 2023 میں مارکیٹ کریش ہوئی جس سے اس کی قیمت 20,000 ڈالر سے بھی نیچے چلی گئی۔ 2024 کے آخر سے بٹ کوائن کی بحالی شروع ہوئی، اور اب 2025 میں نیا ریکارڈ قائم ہوا ہے۔
آج بِٹ کوائن مسلسل آٹھویں دن بھی منافع میں رہا، اور امریکی اسٹاک مارکیٹس میں اضافے کے ساتھ ساتھ اس پر سرمایہ کاری کی لہر نے اسے مزید تقویت دی۔
اس اضافے کے پیچھے اہم عوامل میں ٹرمپ انتظامیہ کی سازگار پالیسیز، انسٹی ٹوشنل سرمایہ کاروں کا اعتماد، اور امریکی ڈالر کا کمزور ہونا شامل ہیں۔
اس کے علاوہ ایک اور وجہ بڑی کمپنیوں کی جانب سے بڑی سرمایہ کاری ہے۔ جیسے مائیکرو اسٹریٹیجی (MicroStrategy) اور بلیک راک (BlackRock) نے کروڑوں ڈالر بِٹ کوائن میں لگائے ہیں، جس سے مارکیٹ میں نئی جان آئی۔
ماہرین کے مطابق نئی ریکارڈ قیمت دیکھ کر ممکن ہے کہ چھوٹے سرمایہ کار بھی مارکیٹ میں داخل ہوں، لیکن اُنہیں محتاط رہنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ اضافہ عارضی ہو سکتا ہے۔
ان کا یہ بھی ماننا ہے کہ نئے ریکارڈ کے بعد بٹ کوائن پر ریگولیٹری دباؤ میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ اتنی بڑی قیمتوں اور مارکیٹ میں تیزی کے بعد حکومتیں کرپٹو پر مزید قوانین لانے پر غور کر سکتی ہیں۔
نئی قیمت سے ایتھیریئم (Ethereum)، سولانا (Solana) اور دیگر بڑی کرپٹو کرنسیز کی قیمتیں بھی بڑھنے کے امکانات ہیں۔











