راولپنڈی(ظہیر احمد)صرافہ جیمزاینڈ جیولرزایسوسی ایشن و زرگران نے ایف بی آر کی طرف سے غیر قانوں چھاپوں کے خلاف ملک بھر کی طرح راولپنڈی ڈویثرن سمیت مری روڈ پر احتجاجی کیمپ لگا کر احتجاج کا آغاز کر دیا ۔ جس میں راولپنڈی اسلام آباد کی تمام یوینیز کے عہدیداران ے بھرپور شرکت کی اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ جب تک ایف بی آر انتظامیہ جیمز اینڈ جیولرز و زرگران کے حقیقی نمائندوں سے با مقصد مذاکرات کیلئے نہیں بیٹھے گی یہ پر امن احتجاج جاری رہے گا ۔ اس موقع پرمری روڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے صدر رانا عبدالقدوس ،یمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے صدرشیخ آصف ادریس، محمد فیاض قریشی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر کے تمام چھوٹے بڑے شہروںمیں ایف بی آر کی طرف سے غیر قانوں چھاپوں کے خلاف احتجاج جاری ہے با مقصد مذاکرات کیلئے ملکی سطح کے تمام اسٹیک ہولڈر حقیقی نمائندوںکے ساتھ بیٹھ کر مشاورت کی جائے اور ہراسمنٹ بند کی جائے، جیمز اینڈ جیولرز سیکٹرکو ہراسمنٹ کسی صورت قابل قبول نہیں اگرچھاپوں کا سلسلہ بند نہ کیا گیاتو امن احتجاج جاری رہے گا ۔ احتجاجی کیمپ میں،شمیم،زاہد مغل،بیرسٹر ریحان جاوید رانا، نقاش شیرازی، وسیم علی،حاجی جبار، حاجی تیمور، راجہ فرزند، منظر عالم، قاسم رحمان، حاجی مصطفی، احمد راوخالد محمود،احسان ، الطاف ،جاوید سمبا،اختر رحمانی اور دیگر اکابرین و جملہ ممبران مری روڈ جیولرز ایسوسی ایشن اور راولپنڈی ڈویژن زرگر ایسوسی ایشنز کے ممبران شریک تھے۔ انہوںنے واضح کیا کہ جب کاروبار شروع کیا تو سونا چار ہزار روپے تولہ تھا اب موجودہ دور میں چار لاکھ روپے تولہ ہے ملکی ر وپے کی قدر کم ہونے اور انٹرنیشنل منڈی ا دو تین دو ڈھائی تین سالوں سے جنگوں کی وجہ سے سونے کے ریٹ میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے جیمز اینڈ جیولرز سیکٹر بے حد پریشانی کا شکار ہے مہنگا ہونے کی وجہ سے کاروبار مندی کا شکارہے لوگوں کی قوت خرید جواب دے چکی ہے ان حالات میں خاص طور زرگران بے روزگار ہور ہے ہیںکاروبار کرنا مشکل ہو گیا ہے حکومت سیلز ٹیکس اور پوائنٹ آف سیل ڈیکلریشن کا معاملہ ہے 175کے نوٹسز کے معاملات پر تمام اسٹیک ہولڈرحقیقی نمائندوں کے ساتھ بیٹھ کر مشاورت کی جائے۔انہوںنے پشاور سرگودھا اور اسلام آباد میں ایف بی آر کی طرف سے چھاپوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہروں کی مختلف دکانوں میں چھاپے مارنا جیمز اینڈ جیولرز سیکٹر کو کسی صورت قابل قبول نہیں۔ انہوںنے وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف اور وفاقی وزیر خزانہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اس سیکٹر کے ساتھ با مقصد مذاکرات کیلئے ملکی سطح کے تمام اسٹیک ہولڈر حقیقی نمائندوںکے ساتھ بیٹھ کر مشاورت کی جائے با مقصد مذاکرات کیلئے ملکی سطح کے تمام اسٹیک ہولڈر حقیقی نمائندوںکے ساتھ بیٹھ کر مشاورت مسئلے کا حل نکالا جائے ااگر ایف بی آر کی طرف سے تاجروں کو ہراساں کرنا بند نہ کیا گیا تو شٹر ڈائون ہڑتال کی کال دینے پر مجبور ہوں گے۔
