اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) چینی کی قیمتیں کنٹرول نہ ہو سکیں، مختلف شہروں میں مہنگے داموں فروخت جاری ہے۔
چنیوٹ میں چینی کی قیمت بلند ترین سطح پر برقرار ہے، پرچون مارکیٹ میں چینی 200 روپے فی کلو فروخت ہو رہی ہے، ہول سیل مارکیٹ میں چینی فی کلو 185 روپے کلو میں فروخت ہو رہی ہے جبکہ ہول سیل مارکیٹ میں چینی کی بوری 8900 روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔
پشاور میں عام مارکیٹ میں فی کلو چینی 190 روپے میں فروخت ہو رہی ہے، ڈیلرز کے مطابق ہول سیل میں فی کلو چینی کی قیمت 176 روپے مقرر ہے، صوبائی دارالحکومت میں 50 کلو بوری کی قیمت 9 ہزار 500 روپے ہو گئی ہے۔
کراچی میں پرچون سطح پر چینی کی قیمت 190 روپے کلو وصول کی جارہی ہے، ہول سیل سطح پرقیمت 180 روپے کلوہوگئی ہے۔کشمور میں چینی کے ہول سیل ریٹ 175 روپے فی کلو ہیں جبکہ چینی 185 روپے فی کلو فروخت ہو رہی ہے۔ جیکب آباد میں چینی 180 روپے کلو مل رہی ہے۔
سکرنڈ میں چینی کا ہول سیل ریٹ 185 روپے فی کلو ہے جبکہ چینی اسکرنڈ میں 190 روپے فی کلو فروخت ہو رہی ہے، قمبر شہر میں چینی کا ریٹ 190 روپے کلو جبکہ دیہی علاقوں میں چینی کا ریٹ 200 روپے تک پہنچ گیا ہے۔
میرپورخاص میں بھی ڈپٹی کمشنر کے احکامات ہوامیں اڑا دیے گئے، میرپورخاص کی مختلف مارکیٹوں میں چینی 183 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہی ہے۔واضح رہے کہ میرپورخاص ڈپٹی کمشنر نے 15 جولائی سے 14 اگست تک قیمت 169 روپے مقرر کی تھی، میرپورخاص میں نئی مقرر کردہ قیمتوں پر عملدرآمد نہیں کیا جا رہا ہے، شہریوں نے ضلعی انتظامیہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
کوہلو میں بھی چینی کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے، 50 کلو بوری چینی 10 ہزار روپے میں فروخت ہو رہی ہے جبکہ پرچون سطح پر فی کلو چینی 210 سے 220 روپے تک فروخت ہو رہی ہے۔
پتوکی میں بھی چینی 185 روپے سے لیکر 190 روپے فی کلو فروخت ہو رہی ہے، چھوٹے بازاروں میں چینی 200 روپے فی کلو تک بیچی جا رہی ہے، مارکیٹ میں چینی کا 50 کلو گرام بیگ 9000 ہزار روپے سے لیکر 9200 میں فروخت ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں: ملک بھر میں چینی کی فی کلو قیمت 200 روپے تک پہنچ گئی ، شہری پریشان
پاکپتن میں عام پرچون مارکیٹ میں چینی 190روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کی جا رہی ہے جبکہ دیہی علاقوں میں چینی 195سے200روپے فی کلو کے حساب سے بیچی جا رہی ہے، شہری علاقوں میں چینی 185روپے فی کلو کے حساب سے فروخت ہو رہی ہے۔ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ضرورت زندگی کی بنیادی اشیاء کی قیمتوں میں کمی کی جائے۔