اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز)اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرح سود 11فیصد پربرقرار رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
مرکزی بینک کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ رواں مالی سال 2بارشرح سود مستحکم جبکہ 2بارپالیسی ریٹ میں کمی کی گئی،مہنگائی کی سطح سال بسال 3.5 فیصد بڑھی،تجارتی خسارے میں مستقل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
مالی سال 26 کے بجٹ کے چند اقدامات درآمدات بڑھا کر اس تجارتی خسارے میں مزید اضافہ کرسکتے ہیں،مالی سال 25 کی حقیقی جی ڈی پی عبوری طور پر 2.7 فیصد بتائی گئی ہے۔
6 جون کو اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ ذخائر بڑھ کر 11.7 ارب ڈالر ہوگئے،تیل کی عالمی قیمتیں تیزی سے بحال ہوئی ہیں۔
مزید پڑھیں:بینک سے کتنی نقد رقم نکلوانے پر کتنا ٹیکس دینا ہوگا؟ شرح میں تبدیلی کردی گئی
مہنگائی 5 تا 7 فیصدرہنےکی توقع ہے،اپریل 2025میں جاری کھاتہ تقریباً متوازن رہا،جولائی تا اپریل مالی سال 25 کے دوران مجموعی سرپلس 1.9 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔
درآمدات میں اضافہ جبکہ برآمدات میں کمی آئی ہے،بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات بہتررہیں تاہم جون 2025 کے اختتام تک اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر تقریباً 14 ارب ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔