راولپنڈی(ایس ایم ظہیر سے)پاکستان پینشنرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے عہدیداران نے وفاقی بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے بجٹ کو ظالمانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ اونٹ کے منہ میں زیرہ ڈالنے کے مترادف ہے محنت کش و ملازمت پیشہ طبقے اور غریب عوام سے روٹی کا آخری نوالہ بھی چھین لیا گیا ہے سرکاری ملازمین کا معاشی قتل بند کرکے پنشنرز اور ملازمین کی تنخواہوں50فیصد اضافہ مہنگائی کے تناسب سے اضافہ کیا جائے۔ان خیالات کا اظہار پاکستان پینشنرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد یونس جٹ ، جنرل سیکرٹری سید ظہور شاہ ،صد ریاض انجم ، زید محمود ڈپٹی سیکرٹری عابداعوان، نائب صدر ملک محمد عثمان اور سہیل احمد آرگنائزنگ سیکرٹری نے بجٹ کے حوالے سے اظہا ر خیال کرتے ہوئے کیا۔ انہوںنے کہا کہ ریٹائرڈ ملازم کے انتقال کے بعد فیملی پنشن کی ادائیگی دس سال تک محدود کر دینا ایک غیردانشمندانہ اقدام ہے۔ کیا پنشنر کی بیوہ باقی عمر فاقے کر کے گزارے گی۔انہوںنے کہا کہ ظالم حکمرانوں کو پنشنرز بد دعائیں دے رہے ہیں انہوں نے پینشنرزکے ساتھ بہت زیادتی اور ظلم کیا ہے کم از کم پینشن میں 20 فیصد تک اضافہ ضروری تھا انہوں نے بالکل ہی آٹے میں نمک کے برابر ساڑھے سات فیصد ٹینشن میں اضافہ کیا ہے یہ بالکل پینشنرز کے ساتھ سراسر ظلم ہے زیادتی ہے۔ تمام قومی اداروں کی نجکاری کے منصوبے جاری رکھنے کا اقدام بھی قابل مذمت ہے ۔انہوںنے حکومت سے مطالبہ کیا کہ بجٹ تجاویز پر نظرثانی کی جائے اور تنخواہوں اور پنشن میں کم از کم 50 فیصد اضافہ سمیت محنت کش طبقے اور غریب عوام کی زندگی میں بہتری لانے کیلئے ٹھوس اور حقیقت پسندانہ اقدامات کیے جائیں اگر تنخواہوں اضافہ نہ کیا گیا تو احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔
