اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) پاکستان میں رمضان المبارک کا آغاز ہوگیاہے منافع خوروں نےغریب عوام کودونوں ہاتھوں سے لوٹنا شروع کردیا ہے، اس وقت پا کستان میں مہنگائی کا جن بے قابو ہو گیا ہے، جس کی وجہ سے عوام کی زندگیوں میں مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ رمضان المبارک کے آغاز سے پہلے ہی اشیاء کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے کو ملا ہے، جس سے غریب اور متوسط طبقہ شدید متاثر ہو رہا ہے۔ آٹا، چینی، گھی، دودھ اور دیگر روزمرہ کی ضروریات کی قیمتوں میں اضافے نے عوام کو سخت پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے۔
مارکیٹوں میں قیمتوں کا تناسب اس قدر بڑھ چکا ہے کہ رمضان کے آغاز پر خریداری کرنے والے لوگ بھی اس سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ حکومت کی جانب سے کچھ اقدامات کیے گئے ہیں تاکہ مہنگائی پر قابو پایا جا سکے، لیکن ان اقدامات کے باوجود عوام کی مشکلات میں کمی نہیں آئی۔
ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ قیمتوں میں اضافے کی متعدد وجوہات ہیں جن میں عالمی منڈیوں میں قیمتوں کا بڑھنا اور مقامی سطح پر رسد و طلب میں توازن کا فقدان شامل ہے۔ اس کے علاوہ، پاکستان کی اقتصادی صورتحال اور روپے کی قدر میں کمی نے بھی اس بحران کو بڑھا دیا ہے۔
مزید پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی! مہنگائی سے تنگ عوام کو حکومت نے خوشخبری سنادی
حکومت کی جانب سے رمضان کے دوران اشیاء کی قیمتوں میں کمی لانے کے لیے مختلف اقدامات تجویز کیے جا رہے ہیں، تاہم عوام کی امیدیں ابھی تک پوری نہیں ہو سکیں۔ اس بحران کا حل تلاش کرنے کے لیے حکومت کو فوری طور پر موثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ عوام کو رمضان المبارک میں کم سے کم مشکلات کا سامنا ہو۔
رمضان کے دوران جب روزے داروں کی ضرورتیں بڑھ جاتی ہیں، ایسی صورتحال میں حکومت کی ذمہ داری اور بڑھ جاتی ہے کہ وہ عوام کو سستے اور معیاری سامان فراہم کرے تاکہ وہ مذہبی عبادات کے دوران کسی قسم کی پریشانی کا شکار نہ ہوں۔