بدھ,  05 فروری 2025ء
ایولان ہائوسنگ سوسائٹی کا عوام اور میڈیا کے ساتھ بڑا فراڈ: اربوں روپے ہڑپ کرنے والوں کے خلاف احتجاجی مہم کا اعلان

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) – ایولان ہائوسنگ سوسائٹی کے مالکان پر عوام کے ساتھ دھوکہ دہی اور میڈیا کو اشتہارات کی ادائیگی نہ کرنے کے سنگین الزامات سامنے آئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق، ایولان ہائوسنگ سوسائٹی نے نہ صرف عوام کے ساتھ فراڈ کیا بلکہ میڈیا کو بھی آٹھ کروڑ روپے کے اشتہارات کی ادائیگی سے انکار کر دیا۔ یہ سوسائٹی عوام سے اربوں روپے وصول کرنے کے بعد اپنے وعدوں پر پورا نہیں اتری، جس کے نتیجے میں سینکڑوں متاثرین نے احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔

سوسائٹی کے متاثرین کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی جمع پونجی ایولان ہائوسنگ سوسائٹی میں سرمایہ کاری کی تھی، لیکن سوسائٹی کے مالکان نے نہ تو انہیں ان کی جائیدادیں فراہم کیں اور نہ ہی ان کے ساتھ کیے گئے معاہدوں پر عملدرآمد کیا۔ متاثرین نے یہ بھی بتایا کہ سوسائٹی نے میڈیا میں کروڑوں روپے کے اشتہارات دیے، لیکن ان اشتہارات کی ادائیگی نہیں کی، جس کے بعد آل پاکستان نیوز پیپرز سوسائٹی (اے پی این ایس) نے ایولان ہائوسنگ سوسائٹی کو بلیک لسٹ کر دیا ہے اور ہر قسم کی کوریج سے منع کر دیا ہے۔

ایولان ہائوسنگ سوسائٹی کے مالکان میں عبداللہ سٹی کے مالک عاصم عزیز، پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما اور سابق وفاقی وزیر عامر محمود کیانی، سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل، اور سینیٹر طلحہ محمود کے بھانجے سمیت دیگر معروف شخصیات شامل ہیں۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ یہ تمام افراد سوسائٹی کے شیئر ہولڈرز ہیں اور انہوں نے عوام کے ساتھ فراڈ میں برابر کا کردار ادا کیا ہے۔

متاثرین نے اپنے احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ اب سڑکوں پر آئیں گے اور سوسائٹی کے مالکان کے گھروں کے سامنے پرامن احتجاج کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی زندگی بھر کی جمع پونجی اس سوسائٹی میں لگائی تھی، لیکن اب ان کے پیسے ہڑپ کر لیے گئے ہیں اور انہیں انصاف دلانے والا کوئی نہیں ہے۔ متاثرین نے یہ بھی کہا کہ ادارے بھی سوسائٹی کے مالکان کے ساتھ ملے ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے انہیں انصاف نہیں مل رہا۔

واضح رہے کہ عبداللہ سٹی کو ایولان ہائوسنگ سوسائٹی میں ضم کر دیا گیا تھا، جس کے بعد یہ معاملہ مزید پیچیدہ ہو گیا ہے۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ وہ اب مزید خاموش نہیں بیٹھیں گے اور اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھائیں گے۔ انہوں نے حکومت اور متعلقہ اداروں سے فوری طور پر اس معاملے میں مداخلت کرنے اور انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ معاملہ نہ صرف ایولان ہائوسنگ سوسائٹی کے مالکان کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے، بلکہ اس نے میڈیا کی اخلاقیات اور اداروں کی ذمہ داریوں پر بھی سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔ عوام کی جانب سے احتجاجی مہم کا آغاز ہو چکا ہے، اور دیکھنا یہ ہے کہ اس معاملے میں انصاف کب اور کیسے ملتا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) کا پیکا قانون کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان

اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ نے ایولان سٹی فراڈ کیس میں پی ٹی آئی رہنماؤں، سابق گورنر سندھ، سابق وفاقی وزیر اور سوسائٹی مالک عاصم عزیز کے خلاف مقدمہ 

اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ نے ایولان ہائوسنگ سوسائٹی میں بدعنوانی کے الزامات پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں، سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل، سابق وفاقی وزیر عامر محمود کیانی، دو پٹواریوں اور سوسائٹی مالک عاصم عزیز کے خلاف مقدمہ درج کر لیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق، یہ مقدمہ عزیز اینڈ ایسوسی ایٹس کے مالک نعمان کی درخواست پر اینٹی کرپشن انسپکٹر ذوالفقار محمد کی جانب سے تحقیقات شروع کرنے کے بعد درج کیا گیاتھا۔ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ عبداللہ سٹی کی بدنامی کے بعد سوسائٹی مالکان نے ایک نیا اسکیم “ایولان سٹی” متعارف کروایا، جس کا راجستھان ڈویلپمنٹ اتھارٹی (آر ڈی اے) سے کوئی این او سی ریکارڈ موجود نہیں ہے۔

تحقیقات میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ مالکان نے ریونیو ڈیپارٹمنٹ کی ملی بھگت سے عام شہریوں کو لوٹنے کا سلسلہ شروع کیا تھا۔ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد سوسائٹی مالک عاصم عزیز، سابق وفاقی وزیر عامر محمود کیانی، سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل اور فہد کیانی کے خلاف دفعہ 420، 468، 471، 405 اور 5/2-47 پی سی اے کے تحت کیس نمبر 5/23 درج کیا گیاتھا۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ عاصم عزیز کو اسلام آباد سی ٹی ڈی پولیس نے ایک روز قبل حراست میں لیا تھا، لیکن وہ مسلح افراد کی مدد سے سی ٹی ڈی کی تحویل سے فرار ہو گئے۔

مزید خبریں