اتوار,  24 نومبر 2024ء
مالی سال 24-2023 کے دوران چاول کی برآمدات 3.9 ارب ڈالر تک پہنچ گئی

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) پاکستان کی چاول کی برآمدات پہلی بار 3 ارب 89 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی، جس کی بنیادی وجہ سازگار موسمی حالات، خام مال کی دستیابی اور نان باسمتی چاول کی برآمد پر بھارتی پابندی ہے۔

میڈیا رپورٹ مطابق یہ بات رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ریپ) کے بانی شہزاد علی ملک نے ملک فیصل جہانگیر کا بلامقابلہ ریپ چیئرمین منتخب ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر سبکدوش ہونے والے سینئر وائس چیئرمین حسیب خان، ریپ کے سرپرست پیر سید ناظم شاہ، سابق چیئرمین شاہجہان ملک اور دیگر بھی موجود تھے۔

شہزاد علی ملک نے کہا کہ ملک نے سال جولائی 2023 سے جون 2024 کے دوران 58 لاکھ ٹن باسمتی اور نان باسمتی چاول برآمد کیے، جس سے 3 ارب 89 کروڑ ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوا، انہوں نے امید ظاہر کی کہ نئے چیئرمین ریپ چاول کی برآمدات کا سالانہ ہدف 5 ارب ڈالر تک لے جانے میں ہر ممکن کوشش کریں گے۔

ملک فیصل جہانگیر کا کہنا تھا کہ وہ ہدف حاصل کرنے کے لیے بیج کی تحقیق اور اچھے زرعی طریقوں پر توجہ دیں گے۔

مزید پڑھیں: پاکستانی چاول کی ایکسپورٹ 4 ارب ڈالر تک پہنچ گئی

یہ بھی اعلان کیا گیا کہ 10 رکنی منیجنگ کمیٹی بھی بلامقابلہ منتخب ہو گئی، جس میں چوہدری شفیق، شاہجہاں ملک، مامن مندہار، شہناز ظفر، عدنان شیخ، طیب بشیر، طارق محمود، عرفان نور، اشفاق علی اور وقار احمد شامل ہیں۔

مزید خبریں