لاہور(روشن پاکستان نیوز)مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز کو پنجاب کی وزارتِ اعلیٰ کا عہدہ سنھالنے کے بعد سوشل میڈیا پر تقریباً روزانہ کی بنیاد پر ٹاپ ٹرینڈز کے چلینج کا سامنا ہے جہاں ان کے مخالفین اور ناقدین تنقید کا کوئی موقع ہاتھ سے گنوانا نہیں چاہتے۔
جیسا کہ اگر 26 فروری کی بات کی جائے تو اس دن مریم نواز کے حلف کے بارے میں کم اور عظمیٰ کاردار کا ہاتھ جھٹک دیے جانے پر زیادہ بحث ہو رہی تھی۔
مزیدپڑھیں:پاکستان کےحالیہ انتخابات پر بین الاقوامی میڈیا کیا کہہ رہا ہے؟سپیشل رپورٹ پڑھیئے
عام فہم شخص سے پوچھا جائے کہ انہیں اس تقریب حلف برداری سے کوئی اہم بات یاد ہے تو شاید ہی وہ کچھ یاد رکھ پایا ہو، مگر ایک ایسا واقعہ اس دن رونما ہوا جو سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈز کا حصہ بن گیا۔
یہاں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس ویڈیو کی بات ہو رہی ہے جس میں عظمیٰ کاردار جب وزیراعلیٰ مریم نواز سے گلے ملنے کیلئے آگے بڑھیں تو انہوں نے عظمیٰ کاردار کا ہاتھ جھٹک دیا۔
ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد جب عوام تنقید کرنے لگے توعظمیٰ کاردار نے ویڈیو بیان جاری کردیا جس میں وہ وضاحت دے ہی رہیں لیکن کہ وہ حلوہ پوری کھا رہی تھیں جس کے باعث ان کے ہاتھ چکنائی سے لیس تھے۔
بطور وزیراعلیٰ پنجاب اپنے پہلے دن کے آغاز پر مریم نواز دوبارہ سوشل میڈیا کی زینت بنیں جب انہوں نے دفتر جاتے ہوئے اپنے لیے ٹریفک روکنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ شہریوں کو تکلیف نہیں ہونی چاہیے۔
اس بات کو کچھ دیر ہی گزری تھی کے ایک اور موقع کی ویڈیو سامنے آتی ہی جس میں مبینہ طور پر مریم نواز کی سیکیورٹی صحافی کے کیمرے کو جھٹک دیتا ہے۔