بدھ,  12 نومبر 2025ء
اسلام آباد: خودکش حملے کے بعد سوگ کی کیفیت، ثقافتی میلہ بغیر تعطل جاری

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) اسلام آباد میں کل پیش آنے والا جی-11 کچہری کا مبینہ خودکش حملہ نہ صرف انسانی جانوں کے نقصان کا سبب بنا بلکہ انتظامی اور سماجی سطح پر بھی کئی سوالات کو جنم دیا۔ واقعے میں 12 افراد شہید اور 27 زخمی ہوئے، جبکہ زخمیوں کو فوری طور پر مختلف اسپتالوں میں منتقل کر کے ہنگامی صورتحال نافذ کی گئی۔ شہری اور لواحقین شدید سوگ میں ڈوب گئے، شہر بھر میں غم و اندوہ کی فضا چھا گئی۔

ثقافتی میلے کا جاری رہنا:
حیران کن بات یہ ہے کہ اسی دوران نیشنل ہیریٹیج اینڈ کلچر ڈویژن کے زیر اہتمام منظم 50ویں گولڈن جوبلی کا ثقافتی میلہ اپنی سرگرمیوں کے ساتھ جاری رہا۔ میلے میں موسیقی، رقص اور اسٹیج پرفارمنسز بغیر کسی وقفے کے چلتی رہیں۔ اس اقدام نے شہریوں اور سول سوسائٹی میں شدید تنقید کو جنم دیا اور سوشل میڈیا پر سوالات اٹھائے گئے کہ کیا انتظامیہ نے واقعے کی سنگینی کا صحیح ادراک نہیں کیا۔

انتظامی خامیاں اور عوامی ردعمل:
ذرائع کے مطابق فی الحال وفاقی حکومت کی جانب سے میلے کی معطلی یا کسی قسم کی کارروائی کا اعلان نہیں ہوا، اور نیشنل ہیریٹیج اینڈ کلچر ڈویژن کے افسران بھی اس معاملے پر خاموش ہیں۔ شہری حلقے اور سول سوسائٹی مطالبہ کر رہے ہیں کہ:

  • سوگ کی فضا میں تفریحی سرگرمیاں فوری طور پر بند کی جائیں

  • انتظامیہ واقعے کی حساسیت کو سمجھتے ہوئے فوری اقدام کرے

  • غفلت کے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی جائے

یہ واقعہ نہ صرف سیکیورٹی انتظامات میں موجود خلا کو ظاہر کرتا ہے بلکہ حکومتی ترجیحات اور حساسیت کے بارے میں بھی سوالات اٹھاتا ہے۔ جب کہ شہری شدید سوگ میں ہیں اور لواحقین اپنی جانوں کے نقصان پر غمزدہ ہیں، دوسری جانب ثقافتی تقریبات بغیر کسی وقفے کے جاری رہنا انتظامیہ کی توجہ اور حکومتی ترجیحات پر شکوک پیدا کرتا ہے۔

ماہرین کے مطابق ایسے نازک حالات میں عوامی جذبات کو مدنظر رکھنا ضروری ہے۔ سیکیورٹی فورسز کی موجودگی کے باوجود اگر انتظامیہ حساسیت نہ دکھائے تو عوام میں حکومتی اداروں کے بارے میں اعتماد کمزور ہو سکتا ہے۔ علاوہ ازیں، سوشل میڈیا پر عوامی ردعمل یہ بتاتا ہے کہ شہری چاہتے ہیں کہ انسانی جانیں ترجیحی بنیادوں پر محفوظ ہوں اور سرکاری تقریبات بعد میں منعقد کی جائیں۔اسلام آباد میں یہ واقعہ نہ صرف انسانی جانوں کا نقصان ہے بلکہ انتظامیہ کے فیصلوں پر سوالیہ نشان بھی ہے۔ حکومت اور متعلقہ اداروں کے لیے ضروری ہے کہ وہ فوری طور پر صورتحال کا جائزہ لیں، ذمہ داران کے خلاف کارروائی کریں اور عوامی جذبات کو مدنظر رکھتے ہوئے مستقبل میں ایسے حساس حالات میں پروگراموں کے انعقاد میں احتیاط برتیں۔

مزید پڑھیں: جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد کی پارکنگ میں گاڑی کا سلنڈر پھٹنے سے دھماکا ، 12 افراد زخمی

مزید خبریں