اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) اسلام آباد پولیس کے اہلکار اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی میں دن رات مصروف رہتے ہیں اور عوامی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اپنی ذاتی زندگی اور آرام کو پس پشت ڈال دیتے ہیں۔ ایس پی عدیل اکبر کے افسوسناک واقعے سے یہ حقیقت سامنے آئی ہے کہ پولیس اہلکار صرف عوام کی خدمت ہی نہیں کرتے بلکہ شدید ذہنی دباؤ اور پیشہ ورانہ چیلنجز کا بھی سامنا کرتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق عدیل اکبر طویل عرصے سے ذہنی دباؤ کا شکار تھے، جس کا تعلق نہ صرف موجودہ پیشہ ورانہ مسائل سے بلکہ ماضی کے تجربات اور محرومیوں سے بھی تھا۔ یہ واقعہ پولیس کے شعبے میں کام کرنے والے افراد کی ذہنی اور جسمانی صحت کے مسائل پر روشنی ڈالتا ہے۔
پولیس اہلکار ہر قسم کے آپریشنز، عوامی تقریبات اور ایمرجنسی حالات میں سرگرم رہتے ہیں، اکثر لمبے اوقات تک ڈیوٹی کرتے ہیں اور چھٹیوں یا آرام کے مواقع محدود ہوتے ہیں۔ بڑے ایونٹس، جیسے پاکستان سپر لیگ، چمپین ٹرافی اور عید جیسے مواقع، پولیس اہلکاروں کے لیے سب سے زیادہ چیلنجنگ ثابت ہوتے ہیں کیونکہ ان ایونٹس میں ان کی ڈیوٹیاں بڑھ جاتی ہیں جبکہ دیگر شعبوں کے افسران کو چھٹیاں اور مراعات حاصل رہتی ہیں۔ اس کے باوجود، پولیس اہلکار اپنی جانفشانی اور محنت کے ساتھ عوام کی حفاظت کو یقینی بناتے ہیں۔
اہلکاروں کی خدمات صرف روزمرہ کے قانون نافذ کرنے تک محدود نہیں ہیں بلکہ وہ حساس آپریشنز، عوامی سلامتی مہمات اور ایمرجنسی ریسپانس میں بھی حصہ لیتے ہیں، جس کے لیے ہمت، عزم اور پیشہ ورانہ مہارت درکار ہوتی ہے۔ ان کی محنت اور قربانی اکثر نظرانداز رہتی ہے، تاہم یہ اہلکار بغیر کسی شکایت کے عوام کی خدمت میں مصروف رہتے ہیں۔
مزید پڑھیں: سوشل میڈیا پر پنجاب پولیس کی وردی کے غلط استعمال پر عوامی تشویش
یہ ضروری ہے کہ پولیس اہلکاروں کی ذہنی اور جسمانی صحت، کام کے اوقات، چھٹیوں اور آرام کے مواقع کے حوالے سے اقدامات کیے جائیں تاکہ وہ بہتر طریقے سے اپنی ذمہ داریوں کو نبھا سکیں۔ ان کی فلاح و بہبود، مناسب تنخواہیں، ترقی کے مواقع اور ذہنی دباؤ سے بچاؤ کے اقدامات، نہ صرف اہلکاروں کے لیے بلکہ عوامی سلامتی کے لیے بھی اہم ہیں۔
اسلام آباد پولیس کے اہلکار اپنی خدمات کے دوران پیش آنے والے خطرات، دباؤ اور ذاتی قربانیوں کے باوجود عوام کی خدمت کو ترجیح دیتے ہیں۔ ان کی محنت اور لگن کو سراہنا اور انہیں مناسب تعاون فراہم کرنا ضروری ہے تاکہ وہ اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کے ساتھ اپنی ذاتی زندگی کا تحفظ بھی کر سکیں۔ پولیس کے اہلکار معاشرے کے ستون ہیں اور ان کی مضبوطی اور فلاح کے اقدامات، مجموعی طور پر ملکی امن و امان اور عوامی تحفظ کو بھی مضبوط بناتے ہیں۔











