بدھ,  01 اکتوبر 2025ء
بچوں کی حفاظت: والدین اور معاشرے کی مشترکہ ذمہ داری
بچوں کی حفاظت: والدین اور معاشرے کی مشترکہ ذمہ داری

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک 18 سالہ نوجوان کو اہلِ محلہ نے پکڑا ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نوجوان پر الزام ہے کہ وہ بار بار علاقے کے بچوں کو تنگ کر رہا تھا اور مبینہ طور پر اغوا کی کوشش بھی کر رہا تھا۔ محلے کے افراد کا کہنا ہے کہ وہ کافی دنوں سے اس حرکت کو نوٹ کر رہے تھے، تاہم آج نوجوان کو رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔

موجودہ دور میں بچوں کے خلاف جرائم میں خطرناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ بچوں کا اغوا، جنسی ہراسانی، اور دیگر مجرمانہ سرگرمیاں اب محض افسانے نہیں بلکہ تلخ حقیقت بن چکی ہیں۔ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کے بڑھتے ہوئے استعمال نے جہاں معلومات تک رسائی کو آسان بنایا ہے، وہیں بچوں کو خطرات کے زیادہ قریب بھی کر دیا ہے۔ والدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ نہ صرف بچوں کی روزمرہ سرگرمیوں پر نظر رکھیں بلکہ ان کی حفاظت کے لیے فعال اقدامات بھی کریں۔

والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں کو اجنبیوں سے دور رہنے کی تعلیم دیں، انہیں یہ سکھائیں کہ کسی بھی مشکوک شخص یا صورتحال کے بارے میں فوراً کسی بڑے کو اطلاع دیں۔ اسکول آتے جاتے وقت بچوں پر خاص نظر رکھنی چاہیے کہ وہ کس کے ساتھ جا رہے ہیں، کن راستوں سے آتے جاتے ہیں اور کن لوگوں سے میل جول رکھتے ہیں۔

مزید پڑھیں: ’ایک دن میرے بچے ہوں گے اور جلد ہوں گے‘، سلمان باپ بننے کے خواہش مند

موبائل فون کا بے جا استعمال بھی ایک سنجیدہ مسئلہ بن چکا ہے۔ بچوں کے ہاتھوں میں اسمارٹ فونز دینا جہاں تعلیمی حوالے سے فائدہ مند ہو سکتا ہے، وہیں غیر مناسب مواد اور خطرناک افراد تک رسائی کا ذریعہ بھی بن سکتا ہے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں کے آن لائن سرگرمیوں پر بھی کڑی نظر رکھیں، اور ان سے اعتماد کا رشتہ قائم کریں تاکہ بچہ کسی بھی غیر معمولی بات کو والدین سے چھپانے کے بجائے اُن سے شیئر کرے۔

اس واقعے نے ایک بار پھر ثابت کیا ہے کہ صرف پولیس یا قانون نافذ کرنے والے اداروں پر انحصار کافی نہیں۔ جب تک والدین، اساتذہ، اور معاشرہ خود متحرک نہیں ہوگا، تب تک بچوں کی مکمل حفاظت ممکن نہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ والدین ہوشیار رہیں، بچوں کی تربیت میں وقت صرف کریں، اور انہیں دنیا کے خطرات سے آگاہ کریں تاکہ ایسے واقعات کا مؤثر طور پر سدباب کیا جا سکے۔

مزید خبریں