لاہور(روشن پاکستان نیوز) معروف مذہبی شخصیت علامہ ناصر مدنی نے حال ہی میں ایک نیا پرفیوم “804” کے نام سے لانچ کیا ہے، جس پر سوشل میڈیاصارفین کی جانب سے سخت تنقید کی جارہی ہے۔
پرفیوم کا نام “804” سامنے آتے ہی سابق وزیراعظم عمران خان کے حامیوں، بالخصوص پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنان کی جانب سے شدید تنقید کا آغاز ہو گیا۔ صارفین کی ایک بڑی تعداد نے ناصر مدنی پر الزام عائد کیا کہ وہ عمران خان کی مخالفت کے باوجود اب انہی کے نام یا شہرت کو استعمال کر کے کاروباری فائدہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
جہاں کچھ افراد نے اسے ایک چالاک کاروباری حربہ قرار دیا، وہیں بعض صارفین نے مدنی کو منافقت کا مرتکب قرار دیا۔ ایک صارف نے لکھا:
“پہلے 804 پر الزام اور گالیاں، اب اسی 804 کے نام پر کاروبار؟ یہ تو تھوک کر چٹانا ہوا۔”
ایک اور صارف نے طنزیہ تبصرہ کیا:
“اس پر پشاوری چپل کا نشان لگا دیتے، لوگ خود سمجھ جاتے کہ 804 ہے!”
مزید پڑھیں: یومِ آزادی کے بینرز سے بانی پاکستان قائداعظم کی تصویر غائب، سوشل میڈیا صارفین کی ن لیگ پر شدید تنقید
سوشل میڈیا پر کئی تبصرے سخت زبان اور ذاتی حملوں پر مبنی تھے۔ بعض نے علامہ ناصر مدنی کو “منافق” قرار دیا، جب کہ کچھ نے انہیں “فلموں والا ڈاکو” کہا۔ تاہم، کچھ صارفین نے کہا کہ “یہ صرف کاروبار ہے” اور مدنی صاحب کا مقصد صرف ایک برینڈ لانچ کرنا ہے، نہ کہ کسی کی تضحیک۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ کچھ حلقوں نے 804 کو ایک عالمی برینڈ قرار دے کر پرفیوم کی پذیرائی کی اور کہا کہ “عزت اور ذلت اللہ کے ہاتھ میں ہے، اگر نیت درست ہو تو ہر چیز بابرکت ہو سکتی ہے۔”
ناقدین کا مؤقف ہے کہ عطر جیسی مبارک شے کو سیاسی تنازع میں گھسیٹ کر بدنام کیا جا رہا ہے۔ وہیں ناصر مدنی کے حامیوں کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے کارکنان جذباتی ہو کر غیر مناسب زبان استعمال کر رہے ہیں، جبکہ حقیقت میں علامہ صاحب نے اپنے ناقدین کو عزت ہی دی ہے۔
تاحال علامہ ناصر مدنی کی جانب سے کوئی باقاعدہ وضاحت یا ردعمل سامنے نہیں آیا، تاہم سوشل میڈیا پر بحث کا سلسلہ تاحال جاری ہے اور ’804‘ پرفیوم سوشل میڈیا پر ایک ٹرینڈنگ موضوع بن چکا ہے۔