پیر,  14 جولائی 2025ء
پنجاب پولیس کی وردی میں ویڈیوز وائرل، وردی کے تقدس پر عوامی غصہ اور سوالات

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) — سوشل میڈیا پر حالیہ دنوں میں ایسی متعدد ویڈیوز گردش کر رہی ہیں جنہوں نے عوامی حلقوں میں شدید ردعمل کو جنم دیا ہے۔ ان ویڈیوز میں خواتین کو پنجاب پولیس کی وردی میں مختلف مناظر میں دکھایا گیا ہے، جنہیں دیکھ کر یہ تاثر مل رہا ہے کہ وردی کا تقدس پامال ہو رہا ہے۔ ان مناظر کے منظر عام پر آنے کے بعد نہ صرف عوامی غصے کی لہر دوڑ گئی ہے بلکہ پولیس فورس کے وقار اور ساکھ پر بھی سنگین سوالات اٹھنے لگے ہیں۔

ان ویڈیوز میں خواتین پولیس اہلکاران یا وردی پہنے افراد کو غیر رسمی انداز میں سوشل میڈیا ویڈیوز بناتے ہوئے دیکھا گیا ہے، جس پر عوامی سطح پر یہ سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ پولیس کی مخصوص وردی کو اس طرح ذاتی تشہیر یا تفریحی مقاصد کے لیے استعمال کرنا کس حد تک درست ہے۔ اس صورتحال کو پولیس کے نظم و ضبط، پیشہ ورانہ وقار اور ذمہ داریوں کی نفی قرار دیا جا رہا ہے۔

سوشل میڈیا صارفین نے ان ویڈیوز پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس کی وردی صرف ایک لباس نہیں بلکہ اعتماد، فرض شناسی اور قربانی کی علامت ہے، جس کی تضحیک یا غیر سنجیدہ استعمال ناقابل برداشت ہے۔ کئی صارفین نے مطالبہ کیا ہے کہ ایسی حرکات کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے تاکہ پولیس وردی کا تقدس برقرار رکھا جا سکے۔

پنجاب پولیس کے اعلیٰ حکام، خاص طور پر آئی جی پنجاب سے عوامی سطح پر مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ ان ویڈیوز کی فوری تحقیقات کروائیں اور اگر یہ وردی اصلی ہے تو متعلقہ افراد کو قانون کے دائرے میں لایا جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ ایک واضح ضابطہ اخلاق بھی متعارف کرایا جائے، جس کے تحت وردی کے استعمال کو محدود، منظم اور باقاعدہ بنایا جا سکے۔

یہ امر قابل غور ہے کہ سوشل میڈیا کے اس دور میں جہاں اظہار رائے کی آزادی کو اہمیت حاصل ہے، وہیں ریاستی اداروں کی عزت و وقار کو مجروح کرنا ایک تشویشناک رجحان بنتا جا رہا ہے۔ پولیس جیسے ریاستی ادارے کی سنجیدگی اور اختیارات کا مذاق اڑانا نہ صرف قانون کی عملداری کو متاثر کرتا ہے بلکہ نوجوان نسل کو غیر ذمہ دارانہ طرزِ عمل کی طرف مائل کرتا ہے۔

ماہرینِ سماجیات کے مطابق، ایسی ویڈیوز معاشرے میں اداروں کے خلاف بداعتمادی کو فروغ دیتی ہیں اور ریاستی نظام پر سوالات کھڑے کرتی ہیں۔ پولیس حکام پر لازم ہے کہ وہ نہ صرف ان مخصوص ویڈیوز کا نوٹس لیں بلکہ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے مؤثر اور جامع پالیسی مرتب کریں۔

مزید پڑھیں: نمرہ نامی ٹک ٹاکر کی لائیو سیشنز میں فحاشی، عوامی سطح پر شدید ردعمل

وردی کے تقدس کو برقرار رکھنے کے لیے معاشرتی سطح پر بھی شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ عوام پولیس کو محض ایک ادارہ نہیں بلکہ ایک خدمت گزار قوت کے طور پر تسلیم کریں۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ مناظر کی حوصلہ شکنی کی جانی چاہیے، اور تمام متعلقہ ادارے مل کر ایسا مؤثر لائحہ عمل ترتیب دیں جو پولیس فورس کے وقار کو محفوظ رکھ سکے اور عوامی اعتماد کو بحال کرے۔

مزید خبریں