جمعرات,  03 جولائی 2025ء
نیشنل ٹی وی چینلز اور سوشل میڈیا پر غیر اخلاقی مواد، عوامی سطح پر شدید تشویش

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) سوشل میڈیا اور مختلف نیشنل ٹی وی چینلز پر نشر ہونے والے غیر اخلاقی اور غیر اسلامی مواد پر عوامی سطح پر شدید تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ روز بروز ایسے ویڈیوز اور پروگرامز سامنے آ رہے ہیں جو نہ صرف ہمارے اسلامی اور معاشرتی اقدار کے خلاف ہیں بلکہ نوجوان نسل کے ذہنی و اخلاقی توازن کو بھی متاثر کر رہے ہیں۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر وائرل ہونے والے مواد میں کئی بار ایسے مناظر شامل ہوتے ہیں جنہیں ایک اسلامی معاشرے میں قابل قبول نہیں سمجھا جاتا۔ ان ویڈیوز میں عریانیت، بے ہودہ مذاق، اور ایسے طرزِ زندگی کی تشہیر کی جا رہی ہے جو ہماری ثقافتی اور مذہبی شناخت سے میل نہیں کھاتی۔ اس کے علاوہ، نیشنل ٹی وی چینلز پر بھی ایسے ڈرامے اور شوز نشر کیے جا رہے ہیں جن میں غیر ضروری رومانوی مناظر، خاندانی جھگڑوں کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنا، اور نوجوانوں کو گمراہ کن پیغامات دینا عام ہو چکا ہے۔

صارفین کی ایک بڑی تعداد نے اس پر تنقید کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ پیمرا اور متعلقہ ادارے اس مواد پر فوری ایکشن لیں اور ایسے پروگرامز پر پابندی لگائی جائے جو معاشرتی بگاڑ کا باعث بن رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر بھی متعدد صارفین نے اس رجحان پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ موجودہ دور میں جب نوجوان موبائل فون اور انٹرنیٹ سے جُڑے ہوئے ہیں، انہیں ایسا مواد دکھانا دراصل ان کی ذہن سازی کو منفی رخ دینے کے مترادف ہے۔

مزید پڑھیں: لیڈز میں معروف گلوکار جیسن ایلن کا میوزک ٹور، گلیوں میں پروموشن اور تنازعہ کے بعد سوشل میڈیا پر دھوم

بطور مسلمان اور پاکستانی، یہ ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے کہ ہم اپنی نوجوان نسل کی درست رہنمائی کریں اور انہیں ایسے مواد سے محفوظ رکھیں جو ان کی فکری اور اخلاقی تباہی کا باعث بنے۔ والدین، اساتذہ، علمائے کرام اور میڈیا کے تمام شعبہ جات کو مل کر یہ طے کرنا ہوگا کہ ہمارا میڈیا معاشرے کی درست عکاسی کر رہا ہے یا نہیں۔ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو یہ رجحان ہمارے معاشرتی ڈھانچے کے لیے ایک بڑے خطرے میں تبدیل ہو سکتا ہے۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ میڈیا ہاؤسز اپنی پالیسیوں پر نظر ثانی کریں، مثبت، تعمیری اور اخلاقی اقدار پر مبنی مواد تیار کریں، تاکہ ہم ایک باوقار، باشعور اور مہذب معاشرہ تشکیل دے سکیں۔

مزید خبریں