کلاس روم میں طالبہ کے ڈانس کی ویڈیو وائرل، تعلیمی اداروں میں موبائل فون کے آزادانہ استعمال پر سوالات اٹھنے لگے

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) — سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک کالج کی کلاس روم میں ایک طالبہ کو موسیقی پر رقص کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جبکہ دیگر طالبات اس کی ویڈیو بناتے ہوئے نظر آتی ہیں۔ اس ویڈیو نے عوامی سطح پر تشویش اور غصے کو جنم دیا ہے، خصوصاً تعلیمی اداروں کے ماحول اور نظم و ضبط پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب والدین اور ماہرین تعلیم پہلے ہی اسکولوں اور کالجوں میں موبائل فون کے بے جا استعمال پر فکرمند ہیں۔ کلاس رومز میں طلبہ و طالبات کی جانب سے اس قسم کی غیر نصابی اور غیر اخلاقی سرگرمیاں نہ صرف تعلیمی ماحول کو متاثر کرتی ہیں بلکہ تعلیم کے وقار کو بھی مجروح کرتی ہیں۔

موبائل فون کا استعمال: سہولت یا خرابی؟

ماہرین کا کہنا ہے کہ موبائل فون جہاں ایک طرف سیکھنے کا ذریعہ بن سکتے ہیں، وہیں ان کا غلط استعمال نوجوانوں کو اصل مقصد سے دور لے جا رہا ہے۔ کئی ممالک میں اسکولوں میں موبائل فون پر پابندی عائد کی جا چکی ہے، اور اب پاکستان میں بھی اس حوالے سے سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے۔

تعلیمی اداروں کی ذمہ داری

اس واقعے نے اسکول اور کالج انتظامیہ کی کارکردگی پر بھی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ والدین اور سماجی حلقوں کا مطالبہ ہے کہ تعلیمی ادارے فوری طور پر کلاس رومز میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی عائد کریں، اور ایک ایسا نظام وضع کریں جس کے تحت طلبہ اپنی قیمتی اشیاء کو مخصوص لاکرز میں رکھ سکیں۔ مزید برآں، والدین سے رابطے کے لیے ادارے کو علیحدہ انتظام کرنا چاہیے تاکہ ہنگامی صورت حال میں بچوں کو والدین سے رابطے کی سہولت دی جا سکے۔

مزید پڑھیں: ڈائریکٹر سائبر کرائم ہشمت کمال کی خاتون سب انسپکٹر سے بدتمیزی، آڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل — اخلاقی تربیت پر سوالیہ نشان

والدین کا کردار

ماہرین تعلیم اور سماجی ماہرین اس بات پر زور دیتے ہیں کہ صرف تعلیمی ادارے ہی نہیں بلکہ والدین کی بھی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے بچوں کی تربیت میں اخلاقی پہلوؤں کو ترجیح دیں، اور انہیں موبائل فون کے مثبت استعمال کا شعور دیں۔

نتیجہ

تعلیمی اداروں میں نظم و ضبط، اخلاقیات، اور جدید ٹیکنالوجی کے توازن کو قائم رکھنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو جیسے واقعات نہ صرف ہماری نوجوان نسل کے کردار پر سوال اٹھاتے ہیں بلکہ تعلیمی نظام کی خامیوں کو بھی بے نقاب کرتے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ فوری اور مؤثر اقدامات کیے جائیں تاکہ تعلیمی ادارے علم کا گہوارہ بن سکیں، نہ کہ تفریح کا مرکز۔

مزید خبریں