جمعه,  21 مارچ 2025ء
نعت خواں اسلم سعیدی کی ٹک ٹاک پر نعت خوانی، شرعی تشویش کا اظہار

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) نعت خوانی ایک مقدس عمل ہے جو مسلمان ہمیشہ اپنے پیارے نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی شان میں عقیدت اور محبت سے کرتے ہیں، لیکن اس وقت کچھ نعت خواں اس عظیم عمل کو دنیاوی فائدے کے لیے استعمال کر رہے ہیں، جس پر عوام میں تشویش پائی جا رہی ہے۔

حال ہی میں نعت خواں اسلم سعیدی کا نام سامنے آیا ہے، جنہوں نے اپنے ٹک ٹاک اکاؤنٹ پر نعتیں پڑھنا شروع کر دی ہیں۔ ان کا مقصد واضح طور پر صرف مالی فائدہ دکھائی دیتا ہے، کیونکہ وہ ٹک ٹاک پر اپنی ویڈیوز پوسٹ کر کے ڈالرز کمانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

دین اسلام میں نعت خوانی کو بہت عزت دی گئی ہے اور یہ عمل صرف اللہ کی رضا کے لیے ہونا چاہیے، نہ کہ دنیوی مقاصد کے لیے۔ نعت خوانی کی اصل روح محبت اور عقیدت میں ہے، نہ کہ مالی مفاد میں۔

نعت خواں اسلم سعیدی کا ٹک ٹاک پر نعت پڑھنا ایک بہت حساس موضوع بن چکا ہے، جس پر عوامی سطح پر شدید ردعمل دیکھنے کو مل رہا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر کوئی شخص نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی شان میں نعت پڑھتا ہے، تو اسے اس عمل کا مقصد محض اللہ کی رضا اور نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی محبت اور عقیدت ہونی چاہیے، نہ کہ دنیا کے پیسوں کی لالچ۔

صارفین کا کہنا ہے کہ ایسے افراد جو نعت کو صرف پیسہ کمانے کے لیے استعمال کرتے ہیں، وہ نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی شان کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ نعت خوانی ایک مقدس عبادت ہے، جو ہمیں اپنے نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے ساتھ اپنے تعلق کو مضبوط کرنے کا موقع دیتی ہے، اور اس کا مقصد صرف روحانیت اور عشقِ رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم میں اضافے کے سوا کچھ نہیں ہونا چاہیے۔

اس حوالے سے دینی علماء اور اہلِ فکر نے بھی اس عمل کی مذمت کی ہے اور عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ نعت خوانی کے معاملے میں احتیاط برتیں اور اسے صرف روحانی مقصد کے لیے استعمال کریں، نہ کہ دنیوی مفاد کے لیے۔

اس موقع پر ایک معروف عالم دین نے کہا: “نعت خوانی صرف اللہ کی رضا کے لیے ہونی چاہیے، اور جو لوگ اس مقدس عمل کو تجارتی مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہیں، ان کا عمل نہ صرف غلط ہے بلکہ دین کے اصولوں کے بھی منافی ہے۔”

یاد رہے کہ نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی شان میں نعت خوانی کرنے والوں پر یہ فرض ہے کہ وہ اپنی عبادات کو اخلاص اور ایمان کی بنیاد پر کریں، تاکہ ان کا عمل حقیقی محبت اور عقیدت کا آئینہ دار بنے، نہ کہ دنیاوی لالچ کا۔

مزید پڑھیں: رمضان میں ٹک ٹاک کی سرگرمیاں: فحاشی اور بے ہودگی کے اثرات، معاشرتی اقدار کا چیلنج

اس تمام صورتحال میں نعت خواں اسلم سعیدی اور ان جیسے افراد کو دین اسلام کی تعلیمات اور نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی شان کا احترام کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ وہ اس عظیم عمل کو بے لوث محبت اور عقیدت سے جاری رکھیں، نہ کہ دنیا کے پیسوں کی لالچ میں۔

مزید خبریں