بدھ,  12 فروری 2025ء
پنجاب پولیس کا منفی رویہ اور تھانہ کلچر میں اصلاحات کی ضرورت، کرپشن اور سہولتوں کی کمی عوام کے اعتماد کو نقصان پہنچا رہی ہے

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) پنجاب پولیس کی جانب سے تھانوں میں ملزمان کے ساتھ منفی رویہ اپنایا جاتا ہے، جس کے باعث عوام میں پولیس کے بارے میں منفی تاثرات پائے جا رہے ہیں۔ تھانوں میں سہولتوں کا فقدان ہے، اور ملزمان کو مناسب طریقے سے سہولتیں فراہم نہیں کی جاتیں۔ بعض اوقات پولیس اہلکاروں کو جیب سے پیسے نکال کر ملزمان کو کھانا اور دیگر ضروریات فراہم کرنی پڑتی ہیں۔ یہ صورتحال انتہائی تشویشناک ہے اور پنجاب حکومت کو اس حوالے سے فوری اور مؤثر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔

پولیس کے رویوں میں تبدیلی لانے کے لیے کبھی کسی حکومت نے کوئی سنجیدہ قدم نہیں اٹھایا۔ موجودہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازکا کہنا ہے کہ حکومت مختلف اقدامات کر رہی ہے، مگر پولیس کے حوالے سے عملی طور پر کوئی تبدیلی نظر نہیں آ رہی۔ پولیس کے اہلکاروں کی ذہنیت میں تبدیلی لانا اور ان کی تربیت کرنا ضروری ہے تاکہ وہ عوام کے ساتھ بہتر سلوک کر سکیں۔ حالیہ دنوں میں لاہور میں ایک سب انسپکٹر نے بے بنیاد طور پر ایک صحافی کو تھپڑ مارا، جبکہ صحافی نے کوئی provocation نہیں کی تھی۔ یہ واقعہ پولیس کے رویے کی حقیقت کو مزید بے نقاب کرتا ہے۔

مزید پڑھیں: عظمیٰ بخاری کا عمر ایوب کے پنجاب پولیس کے حوالے سے بیان پر ردعمل

مزید برآں، کچھ کرپٹ پولیس افسران تھانوں میں ملزمان کو نشہ فراہم کرنے جیسے غیر قانونی کاموں میں ملوث ہیں، جو پولیس کے ادارے کی ساکھ کو مزید نقصان پہنچا رہا ہے۔ ان مسائل کا حل صرف حکومتی سطح پر سنجیدہ اقدامات سے ممکن ہے تاکہ پولیس کا رویہ بہتر ہو اور عوام کا اعتماد بحال ہو سکے

مزید خبریں