هفته,  01 فروری 2025ء
پاکستانی معاشرتی اقدار اور انصاف: امریکی خاتون کی خواہشات اور عافیہ صدیقی کا معاملہ

اسلام آباد (روشن پاکستان نیوز) پاکستان میں جہاں ایک طرف مختلف ڈرامے اور تنازعات معمول بن چکے ہیں، وہیں ایک نیا واقعہ توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔ حال ہی میں ایک امریکی خاتون نے پاکستان کا رخ کیا، جس کا تعلق ایک پاکستانی نوجوان سے تھا۔ یہ خاتون اپنے محبوب کی محبت میں گرفتار ہوکر اپنے ملک کو چھوڑ کر پاکستان آئی، لیکن جب نوجوان نے اس سے شادی کرنے سے انکار کر دیا تو صورتحال نے نیا موڑ لیا۔ اس کے باوجود، پاکستان کے بزرگ افراد میں اس خاتون سے شادی کرنے کی خواہش ظاہر کی گئی، اور وائرل ویڈیوز میں ہر طرف ان کے لیے شادی کی پیشکش کی جا رہی ہے۔

یہ واقعہ ایک طرف جہاں معاشرتی دلچسپی کا سبب بن رہا ہے، وہیں دوسری طرف ہمیں اس موقع پر ایک اہم نکتہ پر غور کرنا چاہئے۔ ہمارے معاشرتی اور اخلاقی معیار کیا ہیں؟ پاکستان میں جہاں ہم امریکی خاتون کی خواہشات اور مطالبات پر توجہ دے رہے ہیں، ہمیں یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ ہماری ایک اہم خاتون، ڈاکٹر عافیہ صدیقی، امریکہ میں قید ہے۔ وہ بے گناہ اور بغیر کسی جرم کے امریکہ کی قید میں ہے، اور ہم نے اس کے لیے وہ آواز نہیں اٹھائی جو ہمیں اس کا حق تھا۔ عافیہ صدیقی کے معاملے میں امریکہ نے جو سلوک کیا، وہ سب کے سامنے ہے، اور ہمارے ادارے اور عوام اس معاملے میں خاموش ہیں۔

مزید پڑھیں: رچرڈ گرینل وینزویلا سے 6 امریکی رہا کرا کے لے آئے، ٹرمپ کی شاباش

یہ سوال اٹھتا ہے کہ ہم کہاں جا رہے ہیں؟ کیا ہم نے اپنی قومی اور اخلاقی ذمہ داریوں کو بھلا دیا ہے؟ ہمیں اس نکتہ پر غور کرنا چاہیے کہ ہم اپنے وسائل اور توانائیاں کہاں صرف کر رہے ہیں اور کہاں ہماری توجہ دینی چاہیے۔ معاشرتی اقدار، انسانیت اور انصاف کا مطالبہ ہمیں اس بات کا شعور دیتا ہے کہ ہمیں اپنی قوم کی معصوم بیٹیوں کے حقوق کے لئے آواز بلند کرنی چاہئے، چاہے وہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی ہوں یا دیگر خواتین جو دنیا بھر میں ظلم کا شکار ہیں۔

مزید خبریں