هفته,  01 فروری 2025ء
پنجاب پولیس کی ناقص کارکردگی اور شہریوں کے ساتھ ظلم و ستم

لاہور(روشن پاکستان نیوز) پنجاب پولیس کی ناقص کارکردگی اور شہریوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے ناپسندیدہ سلوک کے حوالے سے ایک نئی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے، جس میں ایک پولیس اہلکار نے سرعام ایک شہری کو فائر مارا۔ اس ویڈیو کے منظرعام پر آنے کے بعد پولیس کے اس غیر اخلاقی رویے پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔

نہ صرف یہ، بلکہ ایک اور ویڈیو میں پولیس اہلکار کو موٹر سائیکل سوار ایک بزرگ شہری پر تشدد کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ پولیس اہلکار نے بزرگ شہری کو چلتی ہوئی موٹر سائیکل سے نیچے کھینچ لیا، جس کے نتیجے میں وہ گر گئے اور ان پر تشدد کیا گیا۔ یہ ویڈیوز دیکھ کر عوام کی جانب سے شدید غم و غصہ کا اظہار کیا جا رہا ہے اور صحافیوں سمیت مختلف افراد نے پولیس کے اس وحشیانہ رویے کی مذمت کی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کی سینئر رہنما زرتاج گل نے اس واقعے پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ پنجاب پولیس کا یہی چہرہ رہ گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بزرگ شہری صرف سرکاری پروٹوکول کی زد میں آئے، اور ان کا جرم اتنا بڑا نہیں تھا کہ انہیں اس طرح ذلیل کیا جاتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم پنجاب میں ایسے ہولناک مناظر دیکھنے کے عادی ہوگئے ہیں، جہاں کسی کی بھی عزت محفوظ نہیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے اس واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس افسر کو معطل کرنے اور اس کی گرفتاری کا حکم دیا۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ پولیس کو شہریوں کے ساتھ عزت اور احترام کا سلوک کرنا چاہیے، اور تشدد کا کسی بھی صورت میں جواز نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے پولیس کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے سخت ہدایات جاری کی ہیں اور کہا کہ پولیس افسران کو کاغذوں پر نہیں، حقیقی طور پر کرائم کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے۔

اس کے باوجود، پولیس کی جانب سے شہریوں کے ساتھ ظلم و ستم کی کہانیاں تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے یہ واضح کیا کہ افسران کو سختی سے ہدایت دی جائے گی کہ وہ اپنے علاقوں میں کرائم کے خاتمے اور شہریوں کے تحفظ کو اولین ترجیح دیں۔

پنجاب پولیس کے اس بدترین رویے نے نہ صرف عوام کا اعتماد مجروح کیا ہے بلکہ حکومت سے سوالات اٹھا دیے ہیں کہ کب تک پولیس کی اصلاحات کی باتیں کی جاتی رہیں گی؟ کیا حکومت صرف اپنے سیاسی مقاصد کے لیے پولیس کو استعمال کرتی رہے گی، یا عوام کی حفاظت اور عزت کے لیے حقیقی اقدامات کیے جائیں گے؟

مزید پڑھیں:دنیا کا واحد ائیرپورٹ جہاں رن وے دن میں دو بار سمندر کا حصہ بن جاتا ہے

مزید خبریں