جمعه,  20  ستمبر 2024ء
49سال بعد تاریخ دہرائی گئی،اگست حسینہ واجد کیلئے پھربھیانک خواب ثابت ہوا

ڈھاکہ (روشن پاکستان نیوز) بنگلادیش میں کوٹہ سسٹم کے خلاف طلبہ کی تحریک کو کچلنے کا دعویٰ کرنے والی سابق وزیراعظم حسینہ واجد کے اقتدار کا سورج غروب ہوچکا ہے۔

حسینہ واجد بنگلادیش سے فرار ہوکر بھارت جاپہنچی ہیں، لیکن کیا آپ جانتے ہیں آج ہونے والے واقعات میں کئی ایسے واقعات بھی ہیں جو ان کی زندگی میں پہلی بار نہیں ہورہے۔ اگست کا مہینہ ایک بار پھر ان کیلئے ایک بھیانک خواب ثابت ہوا۔

قصہ کچھ یوں ہے کہ شیخ حسینہ 49سال بعد آج ایک بار پھر ممکنہ طور پرپناہ لینے کے غازی آباد کے ہندن ایئر بیس پر اتریں جب فوج نے ملک کا کنٹرول سنبھال لیا۔ اگست حسینہ کے لیےاچھا  ثابت نہیں ہوا کیونکہ اس مہینے انہیں اپنی زندگی کے بدترین خوابوں میں سے ایک کا سامنا ہے۔
15 اگست 1975 کو شیخ حسینہ نے بنگلا دیش میں اپنے والد شیخ مجیب الرحمان اور خاندان کے دیگر افراد کے قتل کے بعد بھارت میں پناہ لی۔ وہ 1975 سے 1981 تک اپنے شوہر، بچوں اور بہن کے ساتھ چھ سال تک ایک فرضی شناخت کے تحت دہلی کے پنڈارا روڈ میں مقیم رہیں۔

آخری بار، وہ 1981 تک بھارت میں رہیں۔ 1975میں جب یہ ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تو وہ جرمنی میں تھیں اور وہاں سے قیام کے لیے بھارت آئیں۔
اس بار، بھارت ایک ٹرانزٹ پوائنٹ کے طور پر کام کررہا ہے، کیونکہ وہ لندن یا ہیلسنکی کے لیے روانہ ہونے کی تیاری کر رہی ہے،
بھارتی میڈیا کا بتانا ہے کہ انہیں صرف “مختصر وقفے” کی اجازت دی گئی ہے اور وہ زیادہ دیر تک یہاں نہیں رہیں گی۔وہ یا تو لندن یا فن لینڈ جائے گی جہاں اس کے اہل خانہ اور رشتہ دار موجود ہیں،انہوں نے لندن میں بیک ٹو بیک کال کی کیونکہ وہ آج شام روانہ ہونا چاہتی ہیں۔
یاد رہے کہ 15 اگست 1975 کو شیخ حسینہ کے والدشیخ مجیب الرحمان کو خاندان کے 18 افراد سمیت بے دردی سے قتل کر دیا گیاتھا۔

مزید پڑھیں: والدہ مایوس ، اب سیاست میں واپس نہیں آئیں گی،حسینہ واجد کے بیٹے کا اعلان

مزید خبریں

FOLLOW US

Copyright © 2024 Roshan Pakistan News