تحریر: شہر بانو علی( محکمہ تعلقات عامہ گوجرانوالہ)
اللہ تعالی کا احسان عظیم ہے کہ اس نے ایک بار پھر ہمیں اور تمام مسلمانان عالم کو رحمتوں‘ برکتوں اور عظمتوں والے اس عظیم مہینے رمضان المبارک تک پہنچا دیا۔ یہ ماہ مقدس ہمیں اللہ تعالی کی خوشنو دی اور رحمتیں سمیٹنے کا نادر موقع فراہم کرتاہے۔ رسالت مآب ؐ نے فرمایا۔ جو شخص ایمان اور ثواب کی نیت سے رمضان کی راتوں میں قیام کرتا ہے وہ گناہوں سے یوں پاک ہو جاتا ہے جیسے وہ اس دن تھا جب اس کی ماں نے اسے جنم دیا تھا۔ اس مہینے کی بے شمار حکمت و بڑائی بتائی گئی ہے رمضان المبارک میں روزے رکھنا انسان کامعمول بن جاتا ہے۔ روزہ رکھنے سے انسان کے جسم کی پاکی ہو جاتی ہے روزہ انسان کے نفس کو توڑ دیتا ہے ہر برے کام سے روکتا ہے اور اچھائی کی طرف مائل کرتاہے مسلمان میں تقوی کا ہو ناصروری ہے جو اسے مومن بنا تا ہے قرآن پاک میں بیشتر جگہ رمضان اور اس کی فضیلت بیان کی گئی ہے۔
رمضان المبارک کے دوران قرآن مجید27 رمضان المبارک کو نازل ہوا اس لئے دین اسلام میں اس ماہ کی بہت اہمیت ہے رحمتوں اور برکتوں والا مہینہ ہمارے درمیان جلوہ گر ہے دنیا کے کئی ملکوں میں مختلف تہواروں کے موقع پر عوامی ضروریات کی اشیاء کی قیمتیں کم کر دی جاتی ہیں تاکہ غریب اور متوسط طبقے کے لوگ بھی یہ تہوار منا سکیں۔ آج کے زمانے میں کو ئی نہیں جو بڑھتی ہو ئی مہنگائی سے پریشان نہ ہو ویسے تو مہنگائی ایک بین الاقوامی مسئلہ ہے دنیا کے سبھی ملکوں میں ضروریات زندگی کی چیزوں کی قیمتوں میں روز بروز اضافہ ہو رہاہے دنیا کی آبادی میں جس تیزی سے اضافہ ہوا ہے اس رفتار سے چیزوں کی پیداوار میں نہیں ہورہا اور یہ بھی ہم سب جانتے ہیں کہ جب کسی چیز کے خواہشمند یا طلبگار زیادہ ہو جائیں تو اس کی قیمت بڑھنا شروع ہو جاتی ہے۔ لیکن ہماری بدقسمتی ہے اس بابرکت مہینے میں گراں فروش(یعنی چیزوں کو مہنگا کر کے بچینے والے) عناصر خوب فعال ہو جاتے ہیں اور موقع غنیمت جان کر لوٹ مار کا بازار گرم کر دیتے ہیں رمضان المبارک اور مختلف مذہبی اور سماجی تہواروں کے مواقع پر گراں فروشی ایک معاشی ناسور بنتا جا رہا ہے۔
اس کی سب سے بڑی وجہ اس ملک میں طبقاتی اختلافات ہیں جس میں اعلی طبقے‘ متوسط طبقے اور نچلے طبقے شامل ہیں اس ملک میں اعلی طبقے دولت مند اور باثر افراد پرمشتمل ہیں جیسے کہ سیاست دان‘ کاروباری‘ مالکان اور زمیندار وہ اکثر پر تعیش زندگی اعلی معیار کی تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال تک رسائی سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
پاکستان میں غربت ایک وسیع مسئلہ ہے جس میں لاکھوں افراد متاثر ہیں ورلڈ بینک کے مطابق پاکستان کی تقریبًا ایک چوتھائی آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کر رہی ہیں جو یومیہ1.90 ڈالر سے کم کما تے ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ پاکستان میں لاکھوں لوگ خوراک‘ رہائش اور صحت کی دیکھ بھال جیسی بنیادی ضروریات کو برداشت کرنے کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں اس غربت کی وجہ سے ملازمت کے مواقع بھی ان کی رسائی میں نہیں۔ پاکستان میں بہت سے لوگ غیر رسمی شعبے میں کام کرتے ہیں جس کی وجہ سے ان کو صحت کی دیکھ بھال یا ملازمت کی حفاظت جیسے فوائد حاصل نہیں ہوتے۔
حکومت پاکستان نے غربت سے نمٹنے کے لئے سماجی بہبود کے مختلف پروگرام اور اقدامات نافذ کئے ہیں جیسے کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام BISP جو کم آمدن والے خاندانوں کو نقد امداد فراہم کرتا ہے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام پاکستان میں ایک سماجی تحفظ کا پروگرام ہے جو اہل خاندانوں کو ان کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد کیلئے نقد امداد فراہم کرتا ہے اس پروگرام کا مقصد غربت کا خاتمہ اور کمزور آبادی کے معیار زندگی کو بہتر بناتا ہے۔غربت کے خاتمے اور اپنے شہریوں کے لئے غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے انتھک کوشش ہے پنجاب حکومت نے نگہبان ر اشن پروگرام 2024 کا آغاز کیا ہے اس کامقصد پنجاب کے مستحق افراد میں نگہبان رمضان پیکیج کی چھتری کے نیچے آنے والے غریب محنت مزدوری کرنے والے اور مستحقین میں اشیائے خورو نوش تقسیم کرنا ہے۔
مفت راشن پروگرام رمضان کے دوران لوگوں کو خصوصی پیکیج فراہم کرنے کا وعد ہ پنجاب حکومت نے کیا ہے راشن کی روائتی تقسیم کے برعکس یہ اقدام خاص طورپر رمضان کے لئے تیار کردہ ایک سے دو راؤنڈ فراہم کرتاہے اس بات کو یقینی بنانا ہے اور راشن وصول کنندگان کو پروقار اور سکون کے ساتھ منانے کیلئے وافر سامان موجود ہوا ہم بات یہ ہے کہ اشیائے خورونوش کے لئے حصول سے وابستہ کسی بھی مالی بوجھ سے فائدہ اٹھانے والوں کو مفت فراہم کی جاتی ہے۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف کے رمضان پکیج کا حجم 7. 5۔ ارب روپے سے بڑھا کر 12.5۔ ارب روپے کرنے سے حالیہ فیصلے نے عوام میں امید کو جنم دیا ہے حکومت کے اس فلاحی اقدام کا مقصد رمضان کے مقدس مہینے کے دوران کم وسیلہ پسماندہ افراد کو فراہم کی جانے والی امداد کو بڑھانا ہے جو معاشی بوجھ کو کم کرنے کے لئےحکومت پنجاب کے عزم کو اجاگر کرتاہے۔ جدید اقدامات جسے مو بائل اور ڈیجیٹل ٹیکنا لوجیز کے ساتھ مل کر یہ لپہل ضرورت مندوں تک سبسڈی والی خوردنی اشیاء کی فراہمی میں بہتر رسائی اور کارکردگی کا وعدہ کرتی ہے۔ نگہبان رمضان پیکیج کے تھیلوں میں جو اشیائے موجود ہیں ان میں آٹا دس کلو‘ چینی دو کلو‘ گھی دو کلو‘ بیسن دو کلو‘ چاول دو کلو شامل ہیں۔
حکومت پنجاب کے نگہبان رمضان پیکیج پروگرام کے تحت کمشنر گوجرانوالہ ڈویژن نوید حیدر شیرازی‘ ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ محمد طارق قریشی کا نگہبان رمضان پیکیج کی پییکنگ ترسیل کے عمل کا جائزہ‘ یوٹیلٹی سٹور کابھی دورہ‘ وزیر اعلی پنجاب مریم نوازکے احکامات پر نگہبان رمضان ریلیف پیکج کی تقسیم کے عمل کو مزید تیز کرنے کیلئے سٹور انتظامیہ کو سٹاف بڑھانے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔
وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کے وژن اور خصو صی ہدایات کے تحت گوجرانوالہ ڈویژن میں کم و بیش 6 لاکھ خاندان اور جن افراد کی امدنی 59 ہزار سے کم ہے تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک خاتوں وزیراعلی مریم نواز شریف نے مستحق خاندانوں میں رمضان ریلیف پیکیج مستحقین کی دہلیز پر با عزت انداز میں فراہم کرنے کا سلسلہ شروع کر دیاگیا ہے اور اس کو تیزی سے پایہ تکمیل تک پہچانے کیلئے تمام متعلقہ ادارے مسلسل کام کر رہے ہیں ابھی تک کی رپورٹ کے مطابق4312 خاندانوں میں نگہبان رمضان پیکیج تقسم کر دیئے گئے ہیں او ر اگر ہم ضلعی سطح پر دیکھیں تو وزیر آباد میں 3.195‘ گوجرانوالہ میں 11.465‘ حافظ آباد 22.280‘ گجرات25.497‘ نارووال26.005‘ منڈی بہاؤالدین26.019‘ سیالکوٹ27.097 میں تقسیم کر دیاگیا ہے۔
نگہبان رمضان پیکیج کے ذریعے رمضان المبارک کے دوران غریبوں کے بوجھ کم کرنے کاپنجاب حکومت کا اقدام قابل تحسین ہے اس جامع پروگرام کامقصد مستحق خاندانوں کو کھانے پینے کی اشیاء ان کے گھر کی کی دہلیز تک فراہم کر نا ہے اور اس بات کو یقینی بنانا کہ وہ مقدس مہینے کوباوقار اور آسانی سے ساتھ گذار یں اور رحمتوں اور برکتوں والے ماہ مقدس کے فیو ض و برکات سے حقیقی معنوں میں مستفید ہو سکیں۔