هفته,  23 نومبر 2024ء
روس اور چین کا چاند پر نیوکلیئرپاورپلانٹ لگانےکا منصوبہ

ماسکو(روشن پاکستان نیوز)روس اور چین مستقبل کے منصوبوں کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے چاند پر نیوکلیئر پاور پلانٹ لگانے پر غور کر رہے ہیں۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی خلائی ایجنسی Roscosmos کے سربراہ یوری بوریسوف نے دعویٰ کیا ہے کہ چین اور روس ایک مشترکہ منصوبے پر کام کر رہے ہیں، جس کے تحت 2033 سے 2035 تک چاند پر ایک جوہری پاور پلانٹ نصب کیا جائے گا۔ آنے والے دنوں میں چاند پر بستیاں تعمیر کرنا۔ رہائش میں مدد کر سکتے ہیں۔

Roscosmos کے سربراہ اور سابق روسی نائب وزیر دفاع نے کہا کہ روس کے پاس خلائی ایٹمی توانائی میں تجربہ اور مہارت ہے، جس میں وہ چین کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔

یوری بوریسوف نے کہا کہ ہمارا منصوبہ چاند کی سطح پر پاور پلانٹ پہنچانے اور اسے اگلے 10 سے 11 سالوں میں نصب کرنے کا ہے، اس کے لیے ہم اپنے چینی دوستوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مستقبل میں چاند پر موجود انسانی آبادی کے لیے سولر پینلز سے مطلوبہ بجلی حاصل کرنا ممکن نہیں ہو گا تاہم یہ ضرورت نیوکلیئر پلانٹ سے پوری کی جا سکتی ہے۔

یوری بوریسوف نے مزید کہا کہ روس جوہری توانائی سے چلنے والا کارگو سپیس شپ تیار کرنے کا ارادہ رکھتا ہے اور منصوبے اپنی جگہ پر ہیں، جس میں جوہری ری ایکٹرز کو ٹھنڈا رکھنے کا پروگرام بھی شامل ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ چین نے کہا تھا کہ وہ 2030 تک ایک چینی خلاباز کو چاند پر بھیجنے کی تیاری کر رہا ہے۔

مزید خبریں