هفته,  23 نومبر 2024ء
برطانیہ میں میوزیکل نائٹ پروگرامزاوورسیز پاکستانیز کی عدم دلچسپی کے باعث مکمل فلاپ

مانچسٹر(شہزادانورملک سے)برطانیہ کے مختلف شہروں میں گزشتہ چند دنوں کے دوران ہونے والے میوزیکل پروگرام اوورسیز پاکستانیز اور دیگر شہریوں کی توجہ حاصل نہ کر سکے۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ چند دنوں میں برطانیہ کے مختلف شہروں میں پاکستانی نژادبرطانوی شہری ،مختلف فرمز،کمپنیز، برطانوی سپانسرز نے اوورسیز پاکستانیز کے لیے میوزیکل پروگرام منعقد کیے۔

میوزیکل پروگرامز میں پاکستان کے مشہور و معروف فنکاروں، گلوکاروں اور دیگر اداکاروں کو پروگرام کے لیے مدعو کیا گیا تھا، پاکستان سے آنے والے مرد و خواتین گلوکاروں اور فنکاروں نے مانچسٹر ،بریڈ فور لندن اور برطانیہ کے دیگر مختلف شہروں میں ہونے والے میوزیکل پروگراموں میں شرکت کر کے اپنی آواز کا جادو جگانے کی کوشش کی ۔

پروگرام کا مقصد سمندر پار پاکستانیوں کو دلچسپ تفریح مہیا کرنے کے ساتھ ساتھ ان کو پاکستانی ثقافت سے بھی روشناس کرانا تھا، مرد و خواتین گلو کاروں وادا کاروں نے اپنے ،اپنے فن کا مظاہرہ کیا اور حاضرین سے بھرپور داد سمیٹنے کی خواہش لیے یہاں برطانیہ میں پروگرامز میں شرکت کے لیے لاکھوں کلومیٹر کا کئی گھنٹوں پر محیط سفر طے کر کے پاکستان سے یہاں پہنچے تھے تاہم دوسری طرف اوورسیز پاکستانی سمیت مقامی برطانوی اور دیگر ممالک سے تعلق رکھنے والے شہریوں نے ان میوزیکل پروگرامزمیں عدم دلچسپی دکھائی اور میوزیکل نائٹ پروگراموں میں شرکت سے معذرت کر لی۔

مزیدپڑھیں:شاہدآفریدی فاؤنڈیشن کیلئے فنڈریزنگ، مانچسٹر میں میوزیکل پروگرام منعقد

اس موقع پرپروگراموں میں شرکت کرنے والے مختلف اوورسیز پاکستانیزنے روشن پاکستان نیوز سے گفتگو میں واضح کیا کہ بدقسمتی سے برطانیہ کے مختلف شہروں میں اوورسیز پاکستانی کے لیے منعقد کیے جانے والے پروگرامز کا مقصد صرف اور صرف پیسے کمانا رہ گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان سے آنے والے اداکار اور گلو کار بھی صرف روپے کے لالچ میں ہزاروں کلومیٹر دور کا سفر کر کے پاکستان سے یہاں برطانیہ کے مختلف شہروں میں پروگرام میں شرکت کے لیے تشریف لے آتے ہیں۔

اوورسیز پاکستانیز نے بتایا کہ پروگرام کا مقصد تو یہ ہونا چاہیے تھا کہ شرکاء کو بھرپور تفریح کا موقع فراہم کیا جائے، خوبصورت شامیں اور فیملیز کے لیے یادگار پروگرام منعقد کیے جائیں مگر بدقسمتی سے ایسا کچھ بھی ان پروگرامز میں دیکھنے کو نہیں ملا جس کی وجہ سے او ورسیز پاکستانیز کا ان پروگرامز میں شرکت کرنے کا رجحان بتدریج کم ہوتا جا رہا ہے اور اگر یہی صورتحال رہی کہ سپانسرز، گلو کار اور فنکاروں نے صرف پیسہ کمانا ہی مقصد سمجھا تو آنے والے مہینوں اور سالوں میں ایسے پروگرامز میں کوئی بھی شرکت نہیں کرے گا۔

اوورسیزپاکستانیز کی آواز بننے پر پاکستانی نژادبرطانوی گلوکاررضی رض روشن پاکستان نیوز کے معترف

انہوں نے کہا کہ پروگرام میں شرکت کرنے کا مقصد یہ بھی ہوتا ہے کہ ہم لاکھوں کلومیٹر دور بیرون ممالک میں بھی بیٹھ کر پاکستانی ثقافت سے آشنا ہو سکیں اور پروگرام سے بھرپور لطف اندوز ہوں مگر یہ اب ممکن نہیں رہا ،اسی لیے آئندہ اگر کوئی ایسے پروگرامز ہوئے تو ہم شرکت نہیں کر سکیں گے۔

ایک اور اوورسیز پاکستانی نے روشن پاکستان نیوز کو بتایا کہ ایسے پروگرام منعقد کیے جائیں تو ان کی نہ صرف میڈیا پر بھرپور تشہیر ہونی چاہیے بلکہ پروگرام میں تفریح اور پاکستانی ثقافت کے رنگ بھی جھلکنے چاہئیں تب ہی جا کر یہاں برطانیہ کے مختلف شہروں میں منعقد ہونے والے ایسے میوزیکل پروگرام کی ساکھ کو بحال کیا جا سکتا ہے اوراوورسیز پاکستانیز کواچھے ،منظم اور بہترین ماحول کو یقینی بناکر ان پروگراموں میں شرکت پر مجبور کیاجاسکتا ہے۔

مزید خبریں