مانچسٹر(شہزادانورملک سے) برطانیہ بھر کی مختلف مذہبی تنظیموں کے قائدین اور سینئرترین علما کرام نے جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان قاضی فائز عیسی کے ایک مرزائی قادیانی مبارک احمد ثانی کو قادیانیوں کی طرف سے تحریف شدہ قرآن پاک کی تفسیر ،تفسیر صغیر مسلمانوں میں تقسیم کرنے کے سنگین جرم کی پاداش میں قید سے رہا کرنے کے فیصلے پر پاکستان کے علما مشائخ کی طرح شدید غم و غصہ کا اظہار کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق برطانیہ بھر کی مختلف مذہبی تنظیموں کے قائدین اور سینئرترین علما کرام نے ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جس میں بزرگ عالم دین رئیس الجامعہ ختم نبوت ایجوکیشن سنٹر برمنگھم اور سیکرٹری جنرل مرکزی جمعیت علما برطانیہ علامہ صاحبزادہ امداد الحسن نعمانی ، بزرگ عالم دین مولانا عبدالرشید ربانی ، ڈیوزبری سرپرست اعلی و امیر مرکزیہ جمعیت علما برطانیہ ، انفارمیشن سیکرٹری مرکزی جمعیت علما برطانیہ علامہ قاری محمد عباس ہڈرسفیلڈ ، صدر مرکزی جمعیت علما برطانیہ استاذ العلما مولانا محمد بلال رنگونی ، ، مولانا سید اسد میاں شیرازی امیر مرکزیہ جمعیت علما برطانیہ ،سیکرٹری جنرل جمعیت علما برطانیہ مولانا محمد اکرم اوکاڑوی ہڈرسفیلڈ ، سیکرٹری جنرل سواد اعظم اہل سنت والجماعت برطانیہ مولانا قاری عبدالرشیداولڈھم ، مولانا محمد ابراہیم خطیب مدنی مسجد بریڈفورڈ ، مولانا حبیب الرحمان خطیب سنٹرل مسجد گلاسگو ، مولانا ثمیرالدین قاسمی مانچسٹر ، علامہ محمد اقبال رنگونی مانچسٹر ، سیکرٹری جنرل ختم نبوت فورم یورپ مفتی فیض الرحمان مانچسٹر ، مولانا رضاا لحق چیئر مین جامعہ الھدی نوٹنگھم ،نائب صدر مرکزی جمعیت علما برطانیہ مولانا منور احمد محمودی مانچسٹر و دیگر علما کرام شامل ہیں۔
اعلامیہ میں چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان قاضی فائز عیسی کے ایک مرزائی قادیانی مبارک احمد ثانی کو قادیانیوں کی طرف سے تحریف شدہ قرآن پاک کی تفسیر ،تفسیر صغیر مسلمانوں میں تقسیم کرنے کے سنگین جرم کی پاداش میں قید سے رہا کرنے پرپاکستان کے علما مشائخ کی طرح برطانیہ بھر کے علما دین متین نے بھی شدید غم و غصہ کا اظہار کیا ۔
اعلامیہ میں کہاگیاکہ یاد رکھیں سید لولاک امام الرسل و خاتم الانبیآ صلی اللہ علیہ وسلم کی ختم المرسلینی کا تحفظ اور دفاع ختم نبوت صلی اللہ علیہ وسلم میں علما دین کے ساتھ ساتھ تمام اہل ایمان و ایقان کی بھی ذمہ داری ہے ۔
مزیدپڑھیں:سنی اتحاد کونسل ارکان نے عمران خان کی مماثلت والا ماسک نوازشریف کی طرف اچھال دیا
اعلامیہ کے مطابق یہ عقید ختم نبوت صلی اللہ علیہ وسلم دین اسلام کا وہ بنیادی اور حساس ترین مسئلہ ہے جس کی اساس و بنیاد پر پورے دین اسلام کی عمارت کے وجود کا انحصار اور دارومدار ہے علما کی طرف اس مسئلہ کی حساسیت کو اجاگر کرنے پر سوشل میڈیا میں علما کرام کے خلاف دین سے نا آشنا و نابلد طبقہ آزاد ذہنیت کا مالک لبرل مافیا پراپیگنڈہ کر رہا ہے۔
اعلامیہ میں کہاگیاکہ غیر مسلم قادیانی مرزائی کی رہائی کے موقعہ پر آیات مبارکہ کی غلط تشریح کر کے رہائی کا حکم صادر کیا گیا، یہ مرزائی شخص مرزائیوں کی طرف سے معنوی و لفظی طور پر تحریف شدہ قرآن پاک مسلمانوں کے گھروں میں تقسیم کرتے ہوئے پکڑا گیا تھا علم۔
اعلامیہ میں مزید کہاگیا کہ قرآن و سنت سے متصادم کتاب تفسیر صغیر فساد کی بنیادی جڑ ہے۔
قادیانی آئینِ پاکستان کے مطابق غیر مسلم ہیں، اسلام اور مسلمانوں سے ان کا کوئی تعلق نہیں۔ عقیدہ ختمِ نبوت صلی اللہ علیہ وسلم کا تحفظ ہر قانون سے بالاتر ہے۔ ناموسِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف اور عقیدہ ختمِ نبوت صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت میں ہر تبلیغ و ترویج، نشر و اشاعت پاکستان میں غیرقانونی ہے۔ آئین کے آرٹیکل 22 کا اطلاق قادیانیوں پر اس وقت تک ممکن نہیں جب تک آئین کے فیصلہ کو تسلیم کرکے اپنے آپ کو غیرمسلم گروہ میں شامل کرنے کا اعلان نہ کردیں۔ قادیانی استعماری مغربی قوتوں کی ناجائز کاشت ہے، جس کا کام سراسر فساد پھیلانا ہے۔ قادیانی اپنے آپ کو غیرمسلم تسلیم کرلیں، انہیں آئین کے مطابق تمام بنیادی حقوق مل جائیں گے ۔
کیس ہے کیا؟
6 دسمبر 2022 کو پنجاب کے شہر چنیوٹ کے تھانہ چناب نگر میں قادیانی جماعت سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون سمیت پانچ افراد کے خلاف مقدمہ درج ہوا تھا جس کے مدعی تحفظ ختم نبوت صلی اللہ علیہ وسلم فورم نامی تنظیم کے سیکریٹری جنرل محمد حسن معاویہ تھے۔
ایف آئی آر میں مدعی کے مطابق سات مارچ 2019 کو مدرستہ الحفظ عائشہ اکیڈمی کی سالانہ تقریب کے دوران مبینہ طور پر تحریف شدہ قرآن کی تفسیر تفسیرِ صغیر30 بچوں اور 32 بچیوں میں تقسیم کی گئیں۔مدعی کے مطابق ممنوعہ تفسیر کی تقسیم کا یہ عمل آئین کے آرٹیکل 295 بی، 295 سی اور قرآن ایکٹ کی خلاف ورزی ہے جب کہ مدعی نے اپیل کی تھی کہ تقریب کا اہتمام کرنے والے اور تحریف شدہ قرآن تقسیم کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔
دوسری جانب ایڈووکیٹ ضمیر نے کہاکہ برطانیہ میں قادیانیوں نے جو گُل کھلائے ہیں پہلے ان کے بارے میں کچھ کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ وہاں سے ہی انہیں ڈالر ،پاونڈزبھیجے جارہے ہیں ،ان سے وہیں نمٹنا چاہیے تاکہ ایسی نوبت ہی نہ آئے ۔انہوں نے کہاکہ قادیانی ایک فتنہ ہے اس کا جتنا جلدی ممکن ہوسکے قلع قمع کیاجائے تاکہ یہ فتنہ نہ پھیل سکے اور معاشرے میں امن وبھائی چارہ پھلتا پھولتا رہے۔