مشی گن (روشن پاکستان نیوز)صدر جو بائیڈن اور ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو ریاست مشی گن کے پرائمری انتخابات میں کامیابی حاصل کر لی ہے تاہم غزہ جنگ کے حوالے سے ’احتجاجی ووٹ‘ کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
خبر رساں اداروں اے پی اور روئٹرز کے مطابق موجودہ امریکی صدر جو بائیڈن نے منی سوٹا کے نمائندے ڈین فلپس کو شکست دی جو پرائمری انتخابات میں ان کے اہم ڈیموکریٹک حریف تھے۔
انتخابات سے قبل بعض حلقوں کی جانب سے احتجاج کے طور ’غیرپابند‘ (اَن کمٹڈ) ووٹ دینے کی اپیل کی گئی تھی جس کا مقصد بائیڈن پر اسرائیل پالیسی کے حوالے سے دباؤ ڈالنا تھا۔
الیکشن میں 14 فیصد ووٹرز، جن کی تعداد 20 ہزار سے زائد بنتی ہے، نے اسرائیلی جنگ کی مخالفت میں بائیڈن کے خلاف ’غیرپابند‘ ووٹ دیا۔
مشی گن میں عرب نژاد امریکی بڑی تعداد میں رہائش پذیر ہیں اور غزہ جنگ کے حوالے وہاں کے مکینوں میں ناراضی پائی جاتی ہے۔
انتخابات میں ڈیموکریٹس ’آزاد یا غیرپابند‘ ووٹس کا قریب سے جائزہ لیتے رہے کیونکہ مشی گن بائیڈن کے ’غیرمطمئن اتحادیوں‘ کے مرکز کے طور پر سامنے آیا ہے اور یہ وہی اتحادی ہیں جن کی بدولت وہ ریاست اور قومی سطح پر 2020 میں کامیاب ہوئے تھے۔
مزیدپڑھیں:نیشنل پریس کلب کے سالانہ انتخابات،الیکشن کمیٹی تشکیل