اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) اسلام آباد میں ایک لیڈی ڈاکٹر کو ہراساں اور بلیک میل کرنے والے لوئی بھیر تھانے کے سابق ایس ایچ او کو مہنگا پڑ گیا۔ متاثرہ خاتون کی درخواست پر آئی جی اسلام آباد پولیس نے پولیس افسر کو معطل کرتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
متاثرہ خاتون نے درخواست میں بتایا کہ وہ خاندانی مسئلے کے سلسلے میں تھانے گئی تھیں، اس دوران سابق ایس ایچ او نے ان کے ساتھ بدتمیزی کی۔ فیملی کے دباؤ اور کمزور پوزیشن کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ایس ایچ او نے مبینہ طور پر غیر قانونی حرکات کی کوشش کی۔ 11 اگست کو سابق ایس ایچ او نے ان کے گھر زبردستی داخل ہونے اور ہراساں کرنے کی کوشش کی، اور بعد ازاں دھمکیوں اور بلیک میلنگ کے سبب انہیں شہر چھوڑنا پڑا۔
مزید پڑھیں: عالمی ریٹنگ میں بہتری ، اسلام آباد ایئرپورٹ پاکستان کا پہلا تھری اسٹار ایئرپورٹ بن گیا
خاتون کا کہنا تھا کہ ایس ایچ او آج بھی دھمکیاں دے رہا ہے۔ پہلے بھی اس کے خلاف درخواست دی گئی تھی اور انکوائری میں اسے قصوروار قرار دیا گیا، مگر کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ انصاف کے لیے کئی اداروں کے چکر لگائے گئے لیکن کوئی مدد نہیں ملی۔
متاثرہ خاتون نے عدالت اور متعلقہ حکام سے درخواست کی ہے کہ سابق ایس ایچ او کے خلاف کارروائی کی جائے اور انہیں انصاف فراہم کیا جائے۔











