پیر,  22 دسمبر 2025ء
پاکستان اور لیبیا کے درمیان 4 ارب ڈالر سے زائد کا دفاعی معاہدہ طے پاگیا

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق پاکستان نے لیبین نیشنل آرمی (ایل این اے)، کو 4 ارب ڈالر سے زائد مالیت کا فوجی سازوسامان فروخت کرنے کا معاہدہ طے کر لیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق4 پاکستانی سرکاری حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ معاہدہ گزشتہ ہفتے مشرقی لیبیا کے شہر بنغازی میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور ایل این اے کے ڈپٹی کمانڈر اِن چیف صدام خلیفہ حفتر کے درمیان ملاقات کے بعد حتمی شکل پایا۔

دستاویزات کے مطابق معاہدے میں 16 جے ایف-17 تھنڈر لڑاکا طیارے، جو پاکستان اور چین کا مشترکہ منصوبہ ہیں، اور 12 سپر مشاق تربیتی طیارے شامل ہیں۔ ایک پاکستانی اہلکار نے اس فہرست کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہ معاہدہ بری، بحری اور فضائی افواج کے لیے سازوسامان پر مشتمل ہے، جس پر عملدرآمد ڈھائی سال میں مکمل ہوگا۔ حکام کے مطابق معاہدے کی مالیت 4.6 ارب ڈالر تک ہے۔

ایل این اے کے سرکاری میڈیا کے مطابق پاکستان کے ساتھ دفاعی تعاون کے ایک نئے مرحلے کا آغاز کیا گیا ہے، جس میں اسلحہ کی خریداری، مشترکہ تربیت اور فوجی پیداوار شامل ہے۔ صدام حفتر نے اس معاہدے کو اسٹریٹجک فوجی تعاون قرار دیا۔

مزید پڑھیں: فیلڈ مارشل اور لیبیا کے آرمی چیف کی ملاقات ، دفاعی شراکت داری کو فروغ دینے پر اتفاق

رائٹرز کے مطابق لیبیا 2011 سے اقوامِ متحدہ کی اسلحہ پابندی کے تحت ہے، تاہم  دسمبر 2024 میں اقوامِ متحدہ کے ماہرین نے پابندی کو غیر مؤثر قرار دیا تھا۔ پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ حالیہ دفاعی معاہدہ اقوامِ متحدہ کی کسی پابندی کی خلاف ورزی نہیں کرتا۔

مزید خبریں