جمعرات,  18 دسمبر 2025ء
او جی ڈی سی ایل کے سی ایس آر اسکالرشپ پروگرام میں ضلع کرک کے طلبہ کے ساتھ مبینہ امتیازی سلوک کا الزام
او جی ڈی سی ایل کے سی ایس آر اسکالرشپ پروگرام میں ضلع کرک کے طلبہ کے ساتھ مبینہ امتیازی سلوک کا الزام

کرک / اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) ضلع کرک کے طلبہ و طالبات نے آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) کے کارپوریٹ سوشل ریسپانسبلٹی (CSR) اسکالرشپ پروگرام میں مبینہ امتیازی سلوک پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ طلبہ اور ان کے اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ او جی ڈی سی ایل ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کے تحت، آئی بی اے کراچی کے اشتراک سے ہونے والے انٹرویوز میں ضلع کرک کے اہل اور باصلاحیت امیدواروں کو دانستہ طور پر نظرانداز کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق، ضلع کرک سے تعلق رکھنے والے متعدد میرٹ پر پورا اترنے والے مرد و خواتین طلبہ کو انٹرویوز کے دوران ناکام قرار دیا گیا، حالانکہ وہ تعلیمی اور اہلیتی معیار پر پورا اترتے تھے۔ متاثرہ طلبہ کا الزام ہے کہ تکنیکی بنیادوں پر انہیں شارٹ لسٹ سے باہر رکھا گیا، جسے وہ محض انتظامی کوتاہی کے بجائے منظم امتیازی رویہ قرار دے رہے ہیں۔

طلبہ اور مقامی حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ عمل وفاقی حکومت کی تعلیمی اور یوتھ ایمپاورمنٹ پالیسیوں کے منافی ہے۔ ایک طرف حکومتِ پاکستان، وزیرِاعظم میاں محمد شہباز شریف کی قیادت میں، ضلع کرک سمیت پسماندہ علاقوں کے طلبہ کو لیپ ٹاپس اور تعلیمی وظائف فراہم کر رہی ہے، جبکہ دوسری جانب او جی ڈی سی ایل کے تحت چلنے والے پروگرام میں انہی طلبہ کو محروم کیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں فائیو جی لانچنگ کے حوالے سے پی ٹی اے نے بڑا قدم اٹھا لیا

ضلع کرک کے طلبہ، والدین اور نوجوانوں نے مطالبہ کیا ہے کہ او جی ڈی سی ایل ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام اور آئی بی اے کراچی کے انٹرویو، شارٹ لسٹنگ اور حتمی انتخاب کے عمل کی فوری، شفاف اور آزادانہ تحقیقات کرائی جائیں۔

متاثرہ فریقین نے درج ذیل مطالبات پیش کیے ہیں:
1۔ او جی ڈی سی ایل ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کے متنازع انٹرویو نتائج کو فوری طور پر منسوخ کیا جائے۔
2۔ آئی بی اے کراچی کی جانب سے انٹرویو پینلز، میرٹ لسٹس اور جانچ کے معیار کو عوام کے سامنے لایا جائے۔
3۔ 2019 سے 2025 تک او جی ڈی سی ایل کے تمام سی ایس آر اسکالرشپ پروگرامز کا مکمل آڈٹ کرایا جائے۔
4۔ ذمہ دار افسران کے خلاف فوری تادیبی اور قانونی کارروائی کی جائے۔

طلبہ رہنماؤں نے خبردار کیا ہے کہ اگر ان کے مطالبات پر فوری عملدرآمد نہ کیا گیا تو یہ معاملہ قومی میڈیا، عدالتوں اور احتسابی اداروں تک لے جایا جائے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ ضلع کرک کے طلبہ اپنے آئینی حقوق سے آگاہ ہیں اور کسی بھی امتیازی سلوک کو قبول نہیں کیا جائے گا۔

مزید خبریں