منگل,  16 دسمبر 2025ء
پاکستان کی روس سے تیل خریداری کے معاہدے کی کوشش؛ بات چیت جاری ہے: وزیر خزانہ

اسلام آباد(روشن پاکستان نیوز) پاکستان اور روس کے درمیان تیل کے شعبے میں ممکنہ معاہدے پر بات چیت جاری ہے۔ پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے روسی خبر رساں ادارے کو دیے گئے ایک انٹرویو میں بتایا کہ دونوں ممالک کے توانائی کے متعلقہ ادارے اس معاملے پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔ اُن کے مطابق تیل کی تلاش، پیداوار اور ریفائننگ جیسے شعبے روس کی مضبوط پہچان ہیں اور پاکستان ان شعبوں میں تعاون کا خواہاں ہے۔

‘میڈیا رپورٹ کے مطابق، محمد اورنگزیب نے کہا کہ اگر روس اس شعبے میں پاکستان کے ساتھ معاہدے پر رضامند ہوتا ہے تو یہ دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ہوگا۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس وقت معاملہ دونوں ممالک کی توانائی کی وزارتوں کی سطح پر زیر غور ہے اور بات چیت جاری ہے۔

اس سے قبل نومبر میں روس کے وزیر توانائی سرگئی تسیولیف نے بھی بتایا تھا کہ روسی کمپنیوں کی شمولیت سے پاکستان میں ایک آئل ریفائنری کو اپ گریڈ کرنے پر بات ہوئی ہے۔ اس پیش رفت کو دونوں ممالک کے درمیان توانائی کے شعبے میں بڑھتے ہوئے روابط کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: روس کا یوکرین پر ہائپر سونک میزائل سے حملہ، 10لاکھ سے زائد گھر بجلی سے محروم

پاکستان نے حالیہ برسوں میں روس کے ساتھ تعلقات کو مزید فعال کیا ہے۔ ایک طرف مغربی پابندیوں کے بعد روس نئے توانائی کے خریدار تلاش کر رہا ہے، تو دوسری جانب پاکستان درآمدی توانائی کے اخراجات کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اسی تناظر میں پاکستان نے 2023 میں روسی خام تیل کی خریداری کا آغاز کیا تھا۔

وزیر خزانہ نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان اور روس ایک نئے اسٹیل پلانٹ کے قیام کے امکان پر بھی غور کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق پاکستان اب امداد کے بجائے تجارت اور سرمایہ کاری پر توجہ دے رہا ہے، اور روس کے ساتھ تعاون اسی حکمت عملی کا حصہ ہے۔

مزید خبریں